لاک ڈائون سے لاکھوں افراد بے روزگار ہوگئے

273

کراچی (اسٹاف رپورٹر ) لاک دائون کے باعث شہر قائد میں نظام زندگی مکمل طور پر مفلوج ہوگیا ہے۔ کاروباری وتجارتی مراکز کی بندش کے باعث لاکھوں افراد بیروزگار ہوگئے ہیں۔ لاک ڈائون کا فائدہ اْٹھا کر موقع پرست دکانداروں کی جانب سے اشیاء خوردنوش کی ذخیرہ اندوزی کرکے اشیاء کی سرکاری نرخ سے زاید پر فروخت نے شہریوں کی کمر توڑ دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت کا بیروزگار اور مستحق افراد کو مالی امداد اور راشن کی تقسیم کا دعویٰ بیانات تک محدود ہے۔ غریب شہری فاقہ کشی پر مجبور ہوگئے ہیں۔سندھ میں جاری لاک ڈائون نے لاکھوں شہریوں کو فاقہ کشی میں مبتلا کردیا ہے لاک ڈائون کے باعث شہر کے تمام کاروباری اور تجارتی مراکز سمیت تمام دوکانیں بند ہیں جس کی وجہ سے یومیہ اجرت پر دکانوں سمیت مختلف کام کرنے والے لاکھوں افراد بیروزگار ہوکر فاقہ کشی پر مجبورہوچکے ہیں ۔حکومت سندھ نے لاک ڈائون کے دوران غریب اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کو مالی امداد اور راشن کی مکمل فراہمی کا وعدہ کیا تھا تاہم لاک ڈائون ہوئے 8روز گزرجانے کے باوجود حکومت کی جانب سے مستحق افراد کو نا ہی راشن فراہم کیا گیا اور ناہی مالی امداد فراہم کی جارہی ہے جس کی وجہ سے ہر گزرتے دن کے ساتھ شہریوں میں بے چینی بڑھ رہی ہے۔دوسری جانب لاک ڈائون کا فائدہ اٹھا کر موقع پرست بڑے دکانداروں نے اشیاء خورد نوش سمیت اشیاء ضروریات کی ذخیرہ اندوزی کرکے من مانی قیمت پر فروخت شروع کردی ہے جس نے شہریوں کو مزید مالی مشکلات میں دال دیا ہے ۔حکومت کی جانب سے ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کے دعوے کیے جا رہے ہیں مگر زمین حقائق اس کے برعکس ہیں لاک ڈائون کا فائدہ اْٹھا کر ناجائز منافع خوروں نے آٹا،دال،چاول، مصالحہ جات سمیت اشیاء ضروریات کی قیمتوں میں ازخود اضافہ کردیا ہے۔جبکہ قیمتوں کی جانچ پڑتال کرنے اور سرکاری نرخ پر اشیاء کی فروخت کو یقینی بنانے کے ذمے دار محکمہ پرائس کنٹرول سمیت ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز منافع خوروں کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کے بجائے اپنے دفاتر میں بند ہو کر بیٹھے ہیں جس کا فائدہ اْٹھا کر موقع پرست دکاندار شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں۔