پنگریو،پولیس نے باراتیوں کو بس میں بند کردیا،ڈرائیور گرفتار

159

پنگریو (نمائندہ جسارت) سکھر اور پنو عاقل پولیس کی بے حسی، لاک ڈاؤن کے باعث آٹھ روز سے گولارچی میں پھنسے 80 باراتیوں پر مشتمل دو بھائیوں کی بارات کوواپسی پر تین روز تک حراست میں رکھ کر غیرانسانی سلوک کا مظاہرہ کیا، بھوک پیاس کے مارے بزرگ بے ہوش ہوگئے، بچے دودھ نہ ملنے کے باعث بے حال ہو کر روتے رہے۔ 22 مارچ کو پنجاب کے ضلع وہاڑی کی تحصیل بورے والا کے چک شیر علی سے بدین کے علاقہ گولارچی میں آنے والی دو بھائیوں محمد ارشد اور محمد عابد کی 80 باراتیوں پر مشتمل بارات لاک ڈاؤن کے باعث سات روز تک گولارچی میں پھنس کر رہ گئی تھی۔ دلہا دلہن کے والدین کی درخواست پر ڈی سی بدین کی اسکریننگ کے بعد واپسی کی مشروط اجازت ملنے پر دو جوڑوں سمیت تمام 80 باراتیوں کی انڈس اسپتال میں مکمل اسکریننگ کے بعد تین روز قبل بدین سے پنجاب کے لیے بارات روانہ ہوگئی۔ اجازت نامہ اور پولیس میسیج ہونے کے باعث بس پر سوار بارات ہفتے کی شب دس بجے سکھر کے علاقہ پنو عاقل کی مہسر چیک پوسٹ پر پہنچی تو بارات کو پنو عاقل پولیس نے روک لیا اور آگے جانے کی اجازت نہ دیتے ہوئے ایک ویرانے میں بس کھڑی کردی لاک ڈاون اور رستہ میں ہوٹل بند ہونے کے باعث مسافروں کو کھانے پینے کے لیے کوئی چیز دستیاب نہ ہونے کے باعث پریشانی میں مبتلا کر رکھا تھا سات روز سے دربدر باراتیوں نے پوری رات اور پورا دن ویرانے میں پولیس حراست میں گزارا جس کے باعث بزرگ اور بیمار بارتیوں کے علاوہ بچوں کی حالت ابتر اور غیر ہو گئی صحافیوں کے موقع پر کوریج کے لیے پہنچنے پر پولیس اپے سے باہر نکل گئی اور تمام بارتیوں کو بس سمیت حراست میں لے کر پولیس چوکی پر منتقل کر کے باراتیوں کو بس میں بند کر کے گیٹ لاک کر دیئے اور ڈرائیور کو گرفتار کر کے ایف آئی آر درج کر دی بھوک پیاس کے مارے چار بزرگ مسافر بے ہوش ہو گئے چھوٹے بچے دودھ نہ ملنے کے باعث رو رو کر بے حال ہو گئے سکھر اور پنو عاقل پولیس کی بے حسی اور غیرمناسب اور غیرانسانی سلوک کے شکار باراتیوں اور بدین وہاڑی میں موجود دلہا دلہن کے رشتیداروں نے صحافیوں کے توسط اور ذاتی طور پر سی ایم ہاؤس بلاول ہاؤس ڈی آئی جی ایس ایس پی سکھر کے علاوہ اراکین اسمبلی پیپلزپارٹی پی ٹی آئی ایم کیو ایم پاکستان پی ایم پی مسلم لیگ نواز جے ڈی اے مسلم لیگ ف سمیت دیگر سیاسی مذہبی اور انسانی حقوق کی جماعتوں سے دو روز مسلسل اور بار بار رابطہ کر کیانسانی ہمدردی کے تحت ان کی مشکل اور پریشانی دور کرنے میں مدد کی اپیل کی پر کہیں سے کوئی تسلی بخش جواب نہ ملا آٹھ روز سے مصیبت اور مشکل میں پھنسے دربدر بے بس اور مجبور باراتیوں نے پاک آرمی کی عالیٰ قیات سے مدد کا مطالبہ کرتے ہوئے مشکل مصیبت اور پریشانی کی کھڑی سے نکالنے کے لیے اپیل کی ہے۔