ٹنڈوالہٰیار،لاک ڈاؤن کے 9 روز،مزدور طبقہ سرکاری امداد سے محروم

332

ٹنڈوالہٰیار(نمائندہ جسارت) لاک ڈاؤن کو 9روز گزرگئے،مزدور پیشہ شہری فاقہ کشی پرمجبور،سرکار ی امداد تقسیم کرنے کا سلسلہ شروع نہ ہوسکا،عوام سے ووٹ لینے کے لیے عوام کی چوکھٹ تھا م کر بیٹھے رہنے والے منتخب عوامی نمائندے منظر سے غائب ،بلدیاتی نمائندوںپر بھی شہریوں کا عدم اعتماد،مظاہروں کاسلسلہ شروع،امدادی سامان پاک فوجی یا رینجرز تقسیم کرے ،متاثرہ شہریوں کا مطالبہ۔سندھ حکومت کی طرف سے کورونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لیے سندھ بھر میں لاک ڈاؤن کو 12روز گزر چکے ہیں جس کے باعث شہر میں کاروباری سرگرمیاں ٹھپ پڑی ہیں اور اس لاک ڈاؤن سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے دیہاڑی دار، مزدور پیشہ کم آمدن والے شہری فاقوں کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوچکے ہیں انتخابات کے دنوں میں ووٹوں کے حصول کے لیے شہریوں کے گھروں کے چکر لگانے والے اکثر اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اپنے ووٹرز کو اس ہنگامی اور مشکل صورتحال میںتنہا بے یارو مدد گار چھوڑ کر منظر نامے سے غائب ہوچکے ہیں۔ بلدیاتی نمائندوں کی ناقص کاکردگی کیخلاف بھی شہریوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے اور شہر کے مختلف علاقوں میں ان کیخلاف مظاہرے بھی دیکھنے میں آئے ہیں جس میں انہوں نے ان پر امداد ی سامان ہڑپ کرنے کا الزام لگایا ہے اورامدادی سامان فوج یا رینجرز کے ہاتھوں تقسیم کرنے کا مطالبہ کردیا ہے حکومتی اداروں کی جانب سے متاثرہ بیروز گار شہریوں کو امدادی سامان دینے کے لیے ان کے شناختی کارڈ جمع کرنے کا سلسلے شروع ہے تاہم امدادی سامان کی تقسیم کاسلسلہ تاحال شروع نہیں کیا جاسکا ہے جس کے باعث بے روز شہریوں کی مشکلات میںمزید اضافہ ہوتا جارہا ہے اور شہر ی حکومت کی جانب دیکھ رہے ہیں۔