کوتاہی برداشت نہیں مستحق کہیں بھوکا نہ رہے ، بلاول کی حکومت کو ہدایت

392

 

کراچی(نمائندہ جسارت)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے کہا ہے کہ وہ مستحق افراد کی امداد کے حوالے سے کوئی کوتاہی برداشت نہیں کریں گے، انہوں نے سندھ حکومت کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ یہ ان کی ذمے داری ہے کہ کوئی ایک مستحق بھی کہیں بھوکا نہ رہ جائے۔ان خیالات کا اظہار چیئرمین بلاول زرداری نے بلاول ہاؤس کراچی میں یومیہ اجرت پر انحصار کرنے والوں کی امداد کے میکنزم کے حوالے سے متعلق ہونے والے اجلاس کی سربراہی کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، ناصر شاہ، امتیاز شیخ اور مرتضی وہاب نے براہ راست جبکہ سعید غنی اور حارث گزدر نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ اتوار کے روز سندھ کی قیادت کی امدادی سرگرمیوں کے حوالے سے طویل مشاورت میں مستحق افراد کی نشان دہی اور ان تک رسائی کی منصوبہ بندی پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔بلاول زرداری کو سندھ کے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے اس حوالے سے حکومت کی کارکردگی سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر بلاول زرداری نے سندھ
حکومت کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایک ایک مستحق کے گھر پہنچے اور راشن پہنچائے ۔ اس موقع پر انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اس وقت ایک ایسا نظام بنانا ہوگا کہ حکومت ، فلاحی ادارے اور مخیر حضرات ایک پلیٹ فارم سے مستحقین کی مدد کریں۔اس ضمن میں چیئرمین بلاول زرداری نے سندھ حکومت کو ہدایت دی کہ وہ فوری طور پر مخیر حضرات اور فلاحی اداروں کے ذمے داران سے مشترکہ لائحہ عمل طے کرنے کے لیے مشاورت کرے۔بلاول زرداری نے مخیر حضرات اور فلاحی اداروں کے ذمے داران سے کہا کہ سندھ حکومت نے مستحق افراد کی امداد کا انتہائی مؤثر اور ایک بہترین نظام بنایا ہے، اس لیے مستحق افراد کی مدد کے لیے وہ سندھ حکومت کے بازو بنیں،مخیر حضرات اور فلاحی ادارے سندھ حکومت کے بازو بن کر زیادہ مؤثر ثابت ہوسکتے ہیں۔بلاول زرداری نے یہ بھی کہا کہ اگر کوئی اپنے پڑوسی کی مدد کرسکتا ہے تو وہ بھی اس سخت وقت میں اپنا حصہ ڈالے، اسی طرح اگر آپ کسی ایک شخص کی مدد کرسکتے ہیں تو آگے بڑھیں اور اس بحران میں اپنا کردار ادا کریں۔بلاول زرداری نے کہا کہ کورونا وائرس کے بحران سے ہم سب کو مل کر لڑنا ہوگا اور اسی طرح اس بحران کا سامنا کیا جاسکتا ہے۔ بلاول زرداری نے اجلاس میں موجود سندھ حکومت کی کابینہ کے افراد کو کہا کہ لاک ڈاؤن کا عمل طویل ہونے کی صورت میں سندھ حکومت کے پاس مکمل منصوبہ بندی ہونی چاہیے ۔