وفاق کورونا وائرس کیخلاف متفقہ قومی لائحہ عمل بنانے میں ناکام ہوگیا‘ لیاقت بلوچ

205

لاہور( نمائندہ جسارت) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ کورونا وبا پاکستان میں بڑھ رہی ہے ۔ احتیاطی تدابیر کا زیادہ تر خیال رکھا جارہاہے لیکن اسپتالوں میں سہولتیں نہیں۔ کورونا وائرس کا لیبارٹری ٹیسٹ بہت ہی دشوار ہے۔ معمول کی بیماری کے علاج کے لیے بھی بڑی مشکلات پیدا ہو گئی ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ ملک بھر میں منظم، ہمہ گیر، عوام دوست ہیلتھ ایمرجنسی نظام نہیں ہے عوام در بدر ہوگئے ہیں۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ سندھ حکومت نے کورونا بچاؤ کے لیے بروقت انتظامات کیے اور اپنا کردار ادا کیا ہے دیگر صوبے تاخیر سے فعال ہوئے لیکن وفاقی حکومت اب بھی واضح دوٹوک فیصلوں کے راستے پر نہیں آسکی۔ لاک ڈاؤن، صوبوں سے کوآرڈی نیشن، پارلیمنٹ، سیاسی، جمہوری، دینی قیادت کے ساتھ مل کر متفقہ قومی لائحہ عمل بنانے میں حکومت ناکام ہے۔ اسلامی جمہوری پاکستان میں حکومت کی ترجیح صرف اور صرف عوام کو مساجد، خانقاہوں اور مزارات سے دور رکھنے کی ہی ترجیح نہیں بن جانی چاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ علما، مشائخ ، مفتیان کرام اور دینی قیادت نے مثبت اور تعمیری کردارادا کیاہے ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ دنیا بھر کے پسماندہ ، غریب اور ترقی پذیر ممالک کا معاشی نظام کورونا وبا کا طویل جھٹکا برداشت نہیں کر سکتا ۔ عالمی اقتصادی قوتوں اور اداروں کو قرضے معافی اور اقتصادی ریلیف کا ہمہ گیر ٹھوس اقدام کرلینا چاہیے ۔ ایٹم بم ، توپ و تفنگ کے مقابلہ میں و ینٹی لیٹر زیادہ اہم بن گیاہے ۔ جنگیں نہیں دنیا کو علم و تحقیق اور مضبوط سماجی رابطوں کی ضرورت ہے ۔ مالک کائنات کی طرف لوٹ آ نا ہی مسائل کا حل ہے ۔ معاشی ناانصافی اور ظلم و ستم کی شکار اقوام کو آزادی اور حق خود ارادیت ملنا چاہیے ۔