۔3 صحافی وائرس کا شکار ہوئے،پی آئی ڈی کورونا جرنلسٹ ایپلی کیشن لانچ کردی ہے،فردوس عاشق

128

اسلام آباد(آن لائن+اے پی پی)وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے3صحافیوں کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق کردی جن میں سے2کا تعلق لاہور جبکہ ایک کا وزیرآباد سے ہے۔اسلام آباد میں وڈیو لنک کے ذریعے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے معاون خصوصی نے بتایا کہ ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ ایک واٹس اپ گروپ بنا کر تمام وزیر اطلاعات یا ترجمان کو شامل کرنا تھا جسے بنا لیا گیا ہے اور اس میں صوبے اپنی اپنی تفصیلات شیئر کررہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ جعلی خبروں کی روک تھام کے لیے ایک میکانزم تشکیل دے دیا گیا ہے تاکہ اگر میڈیا پر کوئی غلط خبر چلے تو فوری طور پر متعلقہ صوبے کی جانب سے وضاحت سامنے آجائے اور پی آئی ڈی کے ذریعے تمام میڈیا کو آگاہ کردیا جائے۔انہوں نے بتایا کہ میڈیا کو حقیقی معلومات دینے کے لیے سینٹرل نیوز پورٹل بنایا گیا ہے جس کا مقصد صوبوں کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کو مثبت طریقے سے پیش کرنا تھا تاکہ عوام میں خوف کو کم کیا جاسکے۔ان کا کہنا تھا کہ قرنطینہ یا ایسے مقامات جہاں متاثرہ مریض کی نشاندہی ہو وہاں میڈیا اور عوام کے جانے کے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے لہٰذا اس حوالے سے سہولت دینے اور محفوظ رکھنے کے لیے پی آئی ڈی کورونا جرنلسٹ ایپلیکیشن لانچ کردی گئی ہے۔معاون خصوصی کا کہنا تھا اس ایپلیکیشن کا مقصد نہ صرف تحفظ فراہم کرنا بلکہ اگر کوئی صحافی کورونا سے متاثر ہوا تو اس کا بھی اندراج کیا جائے گا۔ فردوس عاشق نے بتایا کہ پورے پاکستان میں کہیں بھی کوئی صحافی یا ان کے اہل خانہ میں سے کوئی کورونا وائرس سے متاثر ہو تو وہ اس ایپلیکیشن کے ذریعے آگاہ کریں جس کے بعد متعلقہ صوبائی حکومتیں وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر ان کی مدد کی کوشش کریں گی۔ان کا کہنا تھا کہ جس طرح کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کرنے والے ڈاکٹر اور طبی عملے کو ذاتی تحفظ کا سازو سامان دیا جارہا ہے وہیں ہم نے نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے ساتھ مل کر ایک جرنلسٹ پروٹیکشن کٹ بنائی ہے تا کہ حساس مقامات اور قرنطینہ مراکز کی کوریج کرنے والے صحافیوں کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مذکورہ کٹس صوبائی وزیراطلاعات تقسیم کریں گے اور صحافی ان سے رابطہ کر کے یہ کٹس حاصل کرسکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ این سی سی کے فیصلوں پر رپورٹنگ میں انہیں اپنی مرضی کی شکل دے دی جاتی ہے اور کمیونیکیشن گیپ غلط انفارمیشن کو جنم دے رہا ہے لہٰذا فیصلہ کیا گیا کہ قومی رابطہ کمیٹی (این سی سی) کے تمام فیصلوں کو میڈیا کمیونکیشن پلان کے تحت عوام کے سامنے پیش کیا جائے گا۔انہوں نے اعلان کیا کہ اس مقصد کے لیے وزارت اطلاعات کی جانب سے5کروڑ روپے کا فنڈ مختص کیا جارہا ہے جس میں صوبے بھی اپنا حصہ شامل کرسکتے ہیں۔