کھڈرو میں لاک ڈاؤن، ہاریوں کو گندم کٹائی سے روکے جانے کی اطلاعات

202

کھڈرو( نمائندہ جسارت) 5 بجتے ہی شہر میں لاک ڈاوْن کی وجہ سے سناٹا ، پولیس گشت کرتی رہی۔ شام کو 5 بجتے ہی شہر میں لاک ڈاوْن ، بازار سنسان ، پولیس کا گشت جاری ، لاک ڈاوْن کی وجہ سے عجیب سا ماحول بنتا جا رہا ہے ، اندرونِ سندھ گندم کی فصل کٹ رہی ہے اور کپاس کی فصل بونے کا وقت ہے ، کتنے ہی خاندانوں کا روزگار زراعت سے وابستہ ہونے کی وجہ سے لوگوں میں مایوسی بڑھتی جا رہی ہے۔ اس سلسلے میں معروف سماجی کارکن محمد مبین خاصخیلی، اور جاوید راجپوت نے کہا کہ ہمارے ملک کے حالات ایسے نہیں کہ ہم لاک ڈائون برداشت کرسکیں ، تمام لازمی احتیاط کے ساتھ گورنمنٹ کو اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنی چاہیے اور لاک ڈائون میں نرمی کرکے محنت اور مزدوری پر جانے والے افراد کو اجازت ملنی چاہیے، کیونکہ حکومت پاکستان قوم کی ضرورتوں اور کفالت کی ذمے داری پوری نہیں کرسکتی، حکومت کے راشن پیکیجز اور ان کی تقسیم کار کے طریقہ کار سے تمام سمجھ بوجھ رکھنے والے حلقے اچھی طرح واقف ہیں، ایک مزدور کی ضرورتوں سے لاکھوں روپے تنخواہ وصول کرنے والے حکومتی اہلکار ہمیشہ سے ناواقف ہی رہے ہیں۔ اونٹ کے منہ زیرہ کے برابر راشن پیکج ہی گھر کی ضرورت نہیں ہوتی اس کے علاوہ بھی گھر کے بہت سارے اخراجات ہوتے ہیں۔ اس لیے حکومت کو اپنے عوام پر رحم کرتے ہوئے لاک ڈائون میں نرمی کرنی چاہیے، تاکہ سندھ کے دیہات میں رہنے والے لوگ سال بھر کی گندم اور دیگر ضروریات جمع کرسکیں۔