کوروناوائرس کے باعث انٹرنیٹ کے استعمال میں اضافہ

652

کورونا وائرس کی وجہ سے لوگوں کے گھروں میں محصور ہونے کے بعد نہ صرف انٹرنیٹ کا استعمال بڑھ گیا ہے، بلکہ آن لائن ٹریفک میں اضافے کی وجہ سے کئی مقامات پر اس کی سروس میں تعطل بھی آرہا ہے۔اس وجہ سے انٹرنیٹ فراہم کرنے والی کمپنیوں کو کوالٹی برقرار رکھنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

انٹرنیٹ سروسز پروائیڈرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ایسپاک) کا کہنا ہے کہ دن کے اوقات میں انٹرنیٹ کا استعمال 30 فیصد تک بڑھ گیا ہے۔اس کی بڑی وجہ تعلیمی اداروں کی بندش کے باعث طلبا کا گھروں پر کلاسز لینا اور نجی دفاتر کے اسٹاف کے گھروں سے کام کرنے کے علاوہ باہر نہ جانے کی وجہ سے لوگوں کا گھر پر ڈراموں اور دیگر آن لائن تفریحات سے لطف اندوز ہونا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ٹریفک میں اضافے کے ساتھ سسٹم پرغیر معمولی بوجھ بھی پڑا ہے اور کمپنیوں کو سروس کی کوالٹی برقرار رکھنے میں مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ لاک ڈاون کی وجہ سے ان کے انجینیئرز اور آلات کی نقل و حمل تقریبا ناممکن ہو رہی ہے۔

اسٹاف کے لوگ آجا نہیں پا رہے، کال سینٹرز کا لوڈ بڑھ گیا ہے، ہمارے ہارڈویئرز کے آلات مختلف مقامات پر روک لیے گیے ہیں، کئی جگہوں پر ہمارے اسٹاف کو بھی روکا گیا ہے، جس سے سروس برقرار رکھنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ انٹرنیٹ کمپنیوں کا ا سٹاف لاک ڈاون سے مستثنٰی قرار دیا گیا تھا لیکن اس کے باوجود انہیں روکا جا رہا ہے۔لاک ڈاؤن کی وجہ سے انٹرنیٹ کمپنیوں کو سروس کا معیار برقرار رکھنے میں مشکلات کا سامنا ہے،

اس ساری صورتحال کے بعد بڑھتی ہوئی ڈیمانڈ کو اب تک ہم صرف 20 فیصد تک پورا کر سکے ہیں۔ ہمیں اپنے صارفین کو سو فیصد بہترین سروس مہیا کرنے کے لئے اپنے آلات اور انجینیئرز کی آزادانہ نقل و حمل درکار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بہت سی نجی کمپنیوں کے ملازمین کو گھروں سے کام کرنے میں اس لیے بھی مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ پی ٹی اے متعدد آئی پی ایڈریس بند کر رہی ہے اور موجودہ حالات میں اس مسئلے کا فوری حل ممکن نظر نہیں آتا ہے۔

ایک اور انٹرنیٹ اور موبائیل فون سروسز فراہم کرنے والی کمپنی کا کہنا ہے کہ ادارے کو مختلف تنصیبات پر ایندھن اور دیگر ضروری سامان پہنچانے کا مسئلہ درپیش ہے جس کی وجہ سے کئی علاقوں میں ان کے صارفین کو سروس کی کوالٹی متاثر ہورہی ہے۔

پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) کی ترجمان فریحہ طاہر شاہ کا کہنا ہے کہ ان کے کسٹمرز کے بینڈزوتھ کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے تاہم انہیں سروس کے تعطل کی کوئی غیر معمولی شکایات نہیں ملیں ہے۔

پی ٹی اے کے مطابق انٹرنیٹ کے استعمال میں 15 فیصد اضافہ ہوا ہے،ہمیں معمول کی شکایات مل رہی ہیں لیکن ہم ان کو اسی رفتار سے درست بھی کر رہے ہیں۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق ملک بھر میں لاک ڈاون کی وجہ سے انٹرنیٹ کے استعمال میں 15 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

پی ٹی اے نے بتایا کہ گھر سے دفتری امور کی انجام دہی سے بھی انٹرنیٹ زیادہ استعمال ہوا ہے۔ خیال رہے کہ ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے باعث نوجوان طبقہ بھی گھروں میں بند ہے جن کی رسائی انٹرنیٹ تک زیادہ ہے۔

بہت سے شہریوں نے سوشل میڈیا پر بھی اپنی سرگرمیاں بڑھادی ہیں۔ جبکہ کئی نوجوان انٹرنیٹ کے ذریعے آن لائن گیمز بھی کھیل رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ رواں ہفتے انٹرنیٹ کے استعمال میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔