بوکو حرام کے افریقی ممالک پر حملے 150 سے زائد فوجی ہلاک

225

(انٹرنیشنل ڈیسک) عسکریت پسند تنظیم بوکوحرام نے افریقی ممالک چاڈ اور نائیجیریامیں کارروائیاں کرتے ہوئے 150زائد فوجیوں کو ہلاک کردیا۔ بوکوحرام کے جنگجوؤں نے نائیجیریا کے مشرقی صوبے بورنو میں حملہ کرکے 50فوجی ہلاک کیے،جب کہ چاڈ میں مختلف کارروائیوں کے دوران 100فوجی ہلاک ہوئے۔ چاڈ کے صدر ادریس دیبی نے اپنے بیان میں حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ عسکریت پسند گروپ نے 7گھنٹے تک جاری کارروائی میں فوجی اڈوں پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ کیا۔ انہوں نے کہابوما میں کیے گئے حملے میں کئی اہل کار اور افسر ہلاک ہوئے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ چاڈ کی فوج کو اتنا بڑا نقصان اٹھانا پڑا۔ بوکو حرام نے لاک صوبہ میں جزیرہ نما علاقے بوما میں حملہ کیا۔ اس جزیرے کی سرحدیں نائیجر اور نائیجیریا سے ملتی ہیں۔ فوجی حکام کا کہنا تھا کہ حملہ اتنا شدید تھا کہ سنبھلنے کا موقع نہ مل سکا۔ حملے کے بعد زخمیوں کی امداد کے لیے فوجی اضافی نفری بھیج دی گئی ۔ ادھر نائیجیریا میں بوکو حرام کے جنگجوؤں نے مشرقی صوبے بورنو میں فوجیوں کو نشانہ بنایا۔ وزارت دفاع کے ترجمان جان ایننچے کا کہنا تھا کہ حملے میں فوج کے کئی جوان ہلاک و زخمی ہوئے، تاہم بیان میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی تعداد نہیں بتائی گئی۔ ذرائع ابلاغ نے 50ہلاکتوں کا دعویٰ کیا ہے،جب کہ بعض ذرائع نے 75فوجیوں کے مرنے کی خبر دی ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ حملہ گونیری نامی علاقے کے قریب ہوا جہاں فوجی گاڑیوں پر ہتھیار اور گولہ بارود لے جایا جارہا تھا۔ حملے میں گاڑی دھماکے سے اڑ گئی ، جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوئیں۔ واضح رہے کہ بوکو حرام کے حملے چاڈ، نائیجر اور کیمرون میں عسکری کارروائیوں کے سلسلے کی کڑی ہے،جن میں فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 2009ء میں بوکو حرام کی طرف سے کارروائیوں کے آغاز کے بعد سے شمال مشرقی نائیجیریا میں 3ہزار6000افراد ہلاک اور 20لاکھ بے گھر ہو چکے ہیں۔