حکومت 84 ہزار منتخب بلدیاتی نمائندوں کو متحرک کرے‘مصطفی کمال

218

کراچی(اسٹاف رپورٹر) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے پارلیمانی لیڈرز کی وڈیو کانفرنس میں ملک بھر میں لاک ڈاؤن کی صورت میں رضاکاروں کی ضرورت پر زور دینے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاک سرزمین پارٹی وفاقی اور صوبائی حکومتوں سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے سب سے پہلے قابل عمل تجویز پیش کی تھی کہ موجودگی حالات میں حکومت ایک آرڈیننس کے ذریعے ملک بھر میں موجود 84 ہزار منتخب بلدیاتی نمائندوں کو متحرک کرے اور ان کے ذریعے شہروں، گلیوں، محلوں اور دیہاتوں میں موجود لوگوں تک معلومات اور امداد پہنچائے اور حاصل ہونے والی معلومات کی بنیاد پر آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے۔ چین کی مثال ہمارے سامنے ہے وہاں وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے اپنے تمام وسائل بلدیاتی حکومتوں کے ذریعے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے استعمال کیے اور کامیاب ہوئے۔مشکل کی اس گھڑی میں منتخب کونسلرز اور چیئرمینز اپنے علاقوں کی تفصیلی معلومات کی وجہ سے جتنے مؤثر انداز میں حکومت کی جانب سے نچلی سطح پر عوام کو ریلیف فراہم کر سکتے ہیں اتنا رضا کار نہیں کرسکتے۔ نیز ناگزیر مکمل لاک ڈاؤن کی صورت میں صرف بلدیاتی نمائندوں کو ہی تفصیلی معلومات ہیں کہ انکی گلی اور محلے کے کن گھروں میں راشن کی ضرورت ہے۔ یوسی کی سطح پر قرنطینہ کے مراکز خوراک کی فراہمی سمیت دیگر انتظامات کرنے کی ضرورت ہے جو صرف بلدیاتی حکومت کرسکتی ہے۔