پاکستان میں آٹھویں ہلاکت‘1078متاثر‘ اسلام آباد میں بھی لاک ڈاؤن(سندھ میں کرفیو کا انتباہ)

1046
کراچی: لاک ڈائون کے باعث کے پی ٹی انٹرچینج پل ویران ہیں

کراچی/لاہور/اسلام آباد/پشاور/کوئٹہ/ لندن/ماسکو/روم / میڈرڈ(اسٹاف رپورٹر+ نمائندگان جسارت+خبرایجنسیاں)پاکستان میں کورونا وائرس سے بدھ کو ایک اور ہلاکت ہوئی ہے جس کے بعد مجموعی تعداد 8 ہوگئی ہے۔کمشنر راولپنڈی کے مطابق کورونا وائرس میں مبتلا ایک مریضہ بدھ کو انتقال کرگئیں، خاتون 21 مارچ سے زیرعلاج تھیں اور بیرون ملک سے وطن واپس آئی تھیں۔اس سے قبل خیبرپختونخوا میں 3، بلوچستان، گلگت بلتستان، سندھ اور پنجاب میں ایک ایک ہلاکت ہوئی ہے۔بدھ کوملک میں مجموعی طور پر 72 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سے خیبرپختونخوا میں 39، پنجاب میں 16، بلوچستان میں 9، گلگت میں 4، سندھ میں 3 اور اسلام آباد میں ایک شخص میں مہلک وائرس کی تصدیق ہوئی۔نئے کیسز کی تصدیق کے بعد ملک بھر میں متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 1078 تک جاپہنچی جبکہ مہلک وائرس سے اب تک 22 افراد صحتیاب ہوچکے ہیں جن میں سے 14 کا تعلق سندھ، 6 کا گلگت بلتستان اور 2 کا تعلق اسلام آباد سے ہے۔سندھ، خیبرپختونخوا، پنجاب، بلوچستان، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے بعد اب اسلام آباد میں بھی ’لاک ڈاؤن‘ کا اعلان کر دیا گیا ہے جبکہ انتظامیہ کی مدد کے لیے ملک بھر میں فوج تعینات ہے۔ادھر سندھ حکومت نے شہریوں کی نقل و حرکت بہرصورت محدود کرنے لے لیے لاک ڈاؤن مزید سخت کردیا ہے۔اس حوالے سے صوبائی محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ رات 8 بجے کے بعد اب کسی شہری کو سڑکوں پر آنے کی اجازت نہیں ہوگی صرف طبی ضرورت پر مریض کو اسپتال لے جایا جا سکے گاجب کہ صرف اسپتالوں کے قریب واقع میڈیکل اسٹورز کو کھلا رکھا جاسکے گا۔ خیال رہے کہ سندھ میں اب تک کورونا وائرس سے متاثرہ 413 افراد سامنے آچکے ہیں جب کہ ایک مریض کا انتقال بھی ہوچکا ہے۔محکمہ داخلہ سندھ کے مطابق تمام فیکٹریاں بھی 13 روز تک بند رہیں گی تاہم کھانے پینے کی اشیااور ادویات بنانے والی فیکٹریوں کو کام کرنے کی اجازت ہوگی۔محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔سندھ میں پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف پولیس نے کریک ڈاون کرتے ہوئے 860 کو گرفتار کر لیااور 255 مقدمات درج کیے گئے ۔ ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن کا کہنا ہے کہ بلا ضرورت گھر سے نکلنے والے افراد کے خلاف سخت ایکشن لیا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اویس قادر شاہ کا کہنا ہے کہ اگر شہری گھروں میں نہ بیٹھے تو ایک ماہ تک کرفیو لگا سکتے ہیں۔ انہوںنے اپنے وڈیو بیان میں کہا کہ سندھ حکومت لوگوں کو کورونا وائرس سے بچانا چاہتی ہے لیکن کچھ لوگ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔کورونا وائرس کے حوالے سے حفاظتی سامان کی خریداری میں سستی کے الزام میں ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) صحت سندھ ڈاکٹر مبین میمن کو عہدے سے ہٹادیا گیا۔ان پر محکمہ صحت کے ملازمین کے لیے حفاظتی سامان کی خریداری میں سستی کا الزام تھا۔ ترجمان محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ تھرپارکر کے ڈی ایچ او 19گریڈ کے ڈاکٹر ارشاد میمن کو نیا ڈی جی صحت مقرر کیا گیا ہے۔ادھر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے290 وینٹی لیٹر،3.2 ملین پرسنل پروٹیکٹو آلات (پی پی ایز)، 100 ریپڈ کٹ اینٹی جن ٹیسٹ مشینیں،10ہزار ٹیسٹنگ کٹس،50 آر ٹی لیمپ ٹیسٹنگ مشینیں اور10 ہزار آر ٹی لیمپ کٹس اور29 پورٹیبل ایکسرے مشینیں خریدنے کی منظوری دی ہے تاکہ صوبے میں جانچ کی صلاحیت کو بڑھایا جاسکے۔ انہوں نے یہ فیصلہ بدھ کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں کورونا وائرس سے متعلق28 ویں ٹاسک فورس کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔محکمہ صحت نے بتایا کہ ہمارے پاس صرف 484 وینٹی لیٹرز ہیں، ان میں سے353 کام کر رہے ہیں، 52 خراب ہیں، 43 ابھی نصب کرنا ہے اور21 خریدے جا رہے ہیں۔ اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہمیں کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے 5000 مزید وینٹی لیٹرز کی ضرورت ہے مگر پہلے مرحلے میں انہوں نے290 مزید وینٹی لیٹرز کی خریداری کی منظوری دی۔ وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ چینی سائنس دانوں کا تیار کردہ ریپڈ کٹ اینٹی جن ٹیسٹ مشین (آر کے اے ٹی ایم) میں نمونے جانچنے کا آسان نظام موجود ہے اور یہ ایک بہترین مشینوں میں سے ایک ہے۔ یہ ایک گھنٹے میں10 ٹیسٹ کرتا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے100 مشینیں اور ایک لاکھ اینٹی جن ٹیسٹنگ کٹس خریدنے کی منظوری دی اور محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ وہ ابھی حکم جاری کرے۔ انہوں نے کہا میں جلد سے جلد ان کی فراہمی چاہتا ہوں۔ادھر ایکسپو سینٹر میں قائم کیا جانے والا 1110 بستروں پر مشتمل کورونا اسپتال میں تمام انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں جس کے بعد اسپتال میں جمعہ سے کورونا کے مریضوں کو داخل کیا جائے گا۔ صوبائی محکمہ صحت کی جانب سے900ڈاکٹروں، پیرا میڈیکل و نرسنگ عملے کی تعیناتیوں کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔ محکمہ صحت کا عملہ3شفٹوں میں تعینات کیا جائے گا۔ عملے کو ایکسپو اسپتال میں علیحدہ سے قیام، طعام کی بھی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ اپنی پیشہ وارانہ ڈیوٹیاں دینے والے عملے کو اسپتال ہی میں15دن تک قرنطینہ میں بھی احتیاط کے طور پر رکھاجائے گا۔ علاوہ ازیں صوبائی وزیر بلدیات، جنگلات و اطلاعات سید ناصرحسین شاہ نے کہا ہے کہ لاک ڈاون کے دوران مستحق لوگوں کو مفت راشن کی تقسیم کے لیے رفاہی اور فلاحی اداروں کے نمائندوں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو کہ اس حوالے سے تمام معاملات کو دیکھے گی اور راشن کی بلا رنگ و نسل اور بلاتفریق تقسیم کو یقینی بنانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی، یہ کمیٹی ایک ایس ایم ایس نمبر بھی اس حوالے سے جاری کرے گی تاکہ ضرورت مندوں کو مفت راشن کی تقسیم کے حوالے سے گھر بیٹھے آسانی فراہم ہوسکے۔ وزیراعلیٰ ہاؤس سے جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ایک اجلاس جس میں ایدھی، الخدمت ،چھیپا، سیلانی،عالمگیراورجے ڈی سی سمیت دیگر فلاحی اور رفاعی اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی ،اس میں کورونا وائرس کے حوالے سے لاک ڈاون کے دوران ضرورت مندوں میں مفت راشن کی تقسیم کے حوالے سے حکمت عملی طے کی گئی۔ دوسری جانب پنجاب حکومت نے کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کے علاج میں مصروف ڈاکٹرز اور طبی عملے کو اسپیشل رسک الاؤنس دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں کورونا سے بچاؤ کے لیے کابینہ کمیٹی بھی قائم کردی گئی۔ عثمان بزدار کہتے ہیں کہ پنجاب کی تمام جیلوں میں اسکریننگ کی جائے گی، جلد 3500 کے قریب قیدیوں کو رہا کردیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ یو ای ٹی کالا شاہ کاکو کیمپس میں 1200 بستروں کا قرنطینہ سینٹر بنایا گیا ہے، لیبز کی سہولیات کو فوری طور پر بڑھایا جارہا، کورونا آرڈیننس کو فوری نافذ العمل کیا جارہا ہے جبکہ لاہور کیمپ جیل میں 100 بستروں کا اسپتال فوری طور پر بنایا جارہا۔دوسری جانب ایک چوتھائی دنیا کورونانے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ 20ہزار 799ہلاکتیں رپورٹ کی جاچکی ہیں جب کہ 4لاکھ 58ہزار 662افراد متاثر ہیں۔ اٹلی کے بعد یورپ کے ایک اور ملک اسپین میں بھی کورونا وائرس نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے اور تاحال اس مہلک وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 3 ہزار 434 ہوگئی ہے جو کہ کورونا وائرس کے مرکز چین سے بھی زیادہ ہے۔ اسپین میں گزشتہ 24 گھنٹے میں 738 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔چین، اٹلی اور اسپین کے بعد کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ایران ہے جہاں ہلاکتوں کی تعداد 2 ہزار 77 ہوگئی ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں اراکین پارلیمنٹ، مذہبی رہنما اور اعلیٰ حکومتی حکام بھی شامل ہیں جب کہ 27 ہزار سے زائد افراد اس مہلک وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔برطانوی شہزادہ چارلس بھی اس مہلک وائرس میں مبتلا ہوگئے ہیں جب کہ ان کی اہلیہ کو کلیئر قرار دے دیا گیا ۔ ادھر روسی صدر ولادی میر پوٹن نے 22اپریل سے ہونے والے انتخابات کو ملتوی کرنے کا اعلان کردیا ہے۔