لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی ،فوجداری مقدمہ کے اندراج پر عدالت برہم

143

کراچی (انمائندہ جسارت) لاک ڈاؤن کی خلاف وزری کرنے والوں پر فوجداری مقدمہ کے اندراج کا معاملہ، کس قانون کے تحت فوجداری مقدمہ درج کیا گیا؟جوڈیشل مجسٹریٹ غربی پولیس حکام پر برہم ہوگئے۔ پولیس کی جانب سے ملزمان کو پیش کیے جانے پر مجسٹریٹ کا کہنا تھا کہ اس جرم میں ایف آئی آر کس قانون کے مطابق دائر کی جا رہی ہے، ضابطہ فوجداری شیڈول2، دفعہ 188
تعزیرات پاکستان کے تحت بغیر کسی وارنٹ کے گرفتاری نہیں ہوسکتی، ایسے جرم میں متعلقہ عدالت کی اجازت کے بغیر ایف آئی آر کیسے درج کی جاتی ہے؟، صرف کورٹ سمن جاری کرسکتی ہے، اس جرم میں بغیر گرفتاری وارنٹ کے کسی کو گرفتار بھی نہیں کیا جا سکتا،پولیس حکام عدالت کو مطمئن کرنے میں ناکام رہے جس کے بعد عدالت نے 8 ملزمان کی شخصی ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے شہریوں کو ہدایت کی کہ شہری قانون کی پاسداری کریں اس صورتحال میں آپ اداروں کا ساتھ دیں، لاک ڈاؤن کا مطلب گھروں پر رہناہے، گھومنا نہیں ہے،آپ گھروں سے غیر ضروری باہر نہ نکلیں۔علاوہ ازیںسٹی کورٹ سمیت مقامی عدالتوں میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر گرفتار درجنوں افراد کو پیش کیا گیا جہاں عدالتوں نے ملزمان کو شخصی ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے آئندہ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی نہ کرنے کا حکم دیا۔پولیس کے ہاتھوں گرفتار شہریوں کو پیش کرنے کے دوران کسی قسم کے حفاظتی انتظامات نہیں کیے گئے، کسی قیدی کو ماسک دیا گیا نہ ایس او پیز پر عمل کیا گیا تمام قیدیوں کو ایک ساتھ لایا اور بٹھایا گیا۔ پولیس اہلکاروں کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس خود ماسک نہیں، ملزمان کو کہاں سے دیں۔