دھابیجی،ضلعی انتظامیہ کی نااہلی، لاک ڈائون کی آڑ میں منافع خورسرگرم

192

دھابیجی(نمائندہ جسارت)ضلعی انتظامیہ کی عدم توجہی دھابیجی میں لاک ڈاؤن کے دوران منافع خور سرگرم ہوگئے۔آٹے کی فی کلو قیمت میں 10روپے اضافہ کردیا,غریبوں کے گھروں میں فاقے پڑ گئے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے احکامات پر سندھ بھر کی طرح دھابیجی میں دوسرے روز بھی مکمل لاک ڈاؤن جاری ہے۔کھانے پینے کی اشیا کی دکانوں کے علاوہ تمام کاروباری مراکز بند ہیں۔شہریوں کو گھروں تک محدود رکھنے کیلیے پولیس اور رینجرز کے اہلکار وقفے وقفے سے قومی شاہراہ پر گشت کررہے ہیں۔لاک ڈاؤن کے باعث ذخیرہ اندوزوں نے آٹے کا مصنوعی بحران پیدا کردیا ہے۔چھوٹی دکانوں پر آٹا دستیاب نہ ہونے کے باعث بڑے دکانداروں نے غریب شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنا شروع کردیا ہے۔ذخیرہ اندوزوں نے آٹے کے 10کلو کے تھیلے پر 100روپے بڑھا دیے ہیں۔دو روز قبل 460روپے میں فروخت ہونے والا آٹے کا 10کلو کا تھیلا 560روپے میں فروخت کیا جارہا ہے۔دکانداروں کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کے باعث کراچی اور حیدرآباد کی ملز سے آٹے کی فراہمی نہ ہونے کے باعث آٹے کا بحران ہے جبکہ اس ساری صورتحال پر ضلعی انتظامیہ نے بھی پراسرار خاموشی اختیار کررکھی ہے۔دوسری جانب لاک ڈاؤن اور مہنگائی کے باعث یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ہزاروں مزدوروں کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہوگئے ہیں اور ان کے بچے دو وقت کی روٹی کو ترس گئے ہیں۔