بھارت: کورونا کیخلاف حکومتی اقدامات پر عوام کا عدم اعتماد

198

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے اور حکام نے اعتراف کیا ہے کہ وبا پر قابو پانے میں بڑی رکاوٹ لوگوں میں اسکریننگ اور قرنطینہ کی سرکاری کوششوں پر عدم اعتماد ہے۔ خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کئی مسافروں نے خود کو ائرپورٹ پر حکام کی اسکریننگ سے بچانے کے لیے لینڈنگ سے ایک گھنٹہ پہلے پیراسیٹامال یا دوسری دوائیں کھالیں تاکہ اگر انہیں بخار ہو تو بھی پکڑے نہ جائیں۔ ساتھ ہی ایسے واقعات بھی رپورٹ ہوئے کہ جن لوگوں کو بخار یا دیگر علامات کی وجہ سے حکام نے قرنطینہ میں رکھا ان میں سے کئی لوگ اپنے ٹیسٹ کے نتائج کا انتظار کیے بغیر اسپتالوں سے فرار ہوگئے ۔ مشتبہ مریضوں کی طرف سے قرنطینہ توڑنے کے کئی واقعات کے بعد بعض بھارتی ریاستوں میں حکام نے ان کا سراغ لگانے کی کوششیں کیں اور ان کی نقل و حرکت کا پتا لگانے کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیج، موبائل فون ریکارڈ اور جی پی ایس ٹیکنالوجی تک کا استعمال کیا۔ مغربی ریاست مہاراشٹر میں کورونا کے کیسز تیزی سے بڑھنے لگے ، جس کے بعد حکام نے بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کے ہاتھوں پر مستقل سیاہی سے گھریلو قرنطینہ، اس کی مدت اورتاریخ کے ساتھ اسٹیمپ کرنا شروع کردیا ہے۔ ممبئی میں کورونا کی وجہ سے بڑے ہوٹلوں کا کاروبار ٹھپ ہو چکا ہے جب کہ حکام ان کے کمروں کو قرنطینہ کے لیے مختص کررہے ہیں، تاکہ اگر امرا کرایہ دے کر وہاں قرنطینہ کی سہولت حاصل کرنا چاہیں تو انہیں یہ دستیاب ہو۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ ایسی صورت حال میں وہ لوگ کہاں جائیں گے جن کے پاس اتنا پیسہ نہیں اور انہیں سرکاری نظام پر اعتبار نہیں؟