کورونا وائرس ،وزیر اعظم پاکستان نے ریلیف پیکج کا اعلان کردیا

1079

اسلام آباد: وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے کورونا وائرس کے حفاظتی اقدامات کےلیے 880ارب روپے کے ریلف پیکج کا اعلان کیا ہے۔

اسلام آباد میں سینئر صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے عمران خان کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم کی قیمتوںمیں 15روپے کم کررہے ہیں، اشیائے ضروریہ پر ٹیکسز ختم یا انتہائی کم کردیے گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کو50ارب روپے فراہم کررہے ہیں،100ارب لاک ڈاؤن میں ایمرجنسی کے لیے رکھے گئے ہیں، اسمال اورمیڈیم انڈسٹری کیلئے100ارب کا فنڈرکھاہے۔مزدورطبقے کے لیے 200ارب روپے مختص کیے ہیں،غریب گھرانوں کے لیے 150ارب کا پیکج مختص کیا ہے، گندم کی خریداری کے لیے 280روپے رکھے جارہے ہیں، برآمدی سیکٹر کو 100ارب روپے کا ریفنڈ دیں گے،این ڈی ایم اے کے لیے 25ارب رکھے گئے ہیں۔

وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ غریب گھرانوں کو تین ہزار روپے ماہانہ دیے جائیں گے، بجلی کے تین سو یونٹ استعمال کرنے والے کنزیومر اپنا بل قسطوں پر تین مہینوں میں جمع کراسکتے ہیں، عوام کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے پناہ گاہوں کی تعداد میں اضافہ کریںگے، اس مشکل وقت میں غریبوں کی مدد کریں گے۔

عمران خان نے کہا کہ ملک میں افراتفری پھیلائی جارہی ہے، ہم نے میڈیا ورکرز کے لیے بھی پیکج تیار کررہے ہیں، ہم نےوزارت اطلاعات کو میڈیا ورکرز کے لیے خصوصی پیکج تیار کرنے کو کہا ہے،کنسٹریکشن انڈسٹری کے لیے پیکج چند دن میں لائے گے،تعمیراتی صنعت چلنے سے لوگوں کو روزگار ملے گا۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ افراتفری میں کیے گئے فیصلے کورونا سے زیادہ خطر ناک ہوتےہیں، ایسا نہ ہو کہ غلط فیصلے کرکے معاشرے میں تباہی پھیلادیں۔ہم نے کورونا وائرس سے بچنے کے لیے ہم نے اپنے وسائل میں رہ کر تیاری کررکھی ہے۔

عمران خان نے مزید کہا کہ پناہ گاہوں میں غریبوں کو کھانا انتظام کررہے ہیں،کرفیو میں غریب لوگوں کو کھانا پہنچانا ہوگا ، اگر غریب افراد کو گھروں پر کھانا نہیں پہنچایا تو کرفیو ناکام ہوجائے گا، جتنی تیزی سے ہم نے حفاظتی اقدامات کیے ہیں ، کسی اور ملک نےنہیں کیے،اٹلی میں پہلاکیس 25فروری کو اور پاکستان میں پہلا کیس 26فروری کو رپورٹ ہوا،اٹلی اور فرانس جیسے حالات ہوتے تو فورا کرفیو لگادیتے ہیں،اٹلی میں جو باہر نکلتا ہے اسے جیل میں ڈال دیا جاتاہے، سندھ میں بھی لوگوں کو جیل میں ڈالا گیا، جیلیں کمزور لوگوں سے بھری ہوئی ہیں۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہماری معیشت بہتری کی طرف جارہی تھی ، لیکن کوروناوائرس نے پوری دنیا کی معیشت کو تباہ کردیاہے،تفتان بارڈر بالکل ویرانے میں ہے، مشکل سے فوج کے ساتھ مل کر ٹیسٹنگ لیب وہا ں لے کر گئے، اٹھارویں ترمیم کے بعد ہم صرف صوبوں کو تجویز دے سکتے ہیں،ہوسکتا ہے ہم چند روز میں لاک ڈاؤن ختم کردیں یایہ بھی ہوسکتا ہے کہ کرفیو لگانا پڑجائے۔