وفاقی حکومت کا مزدوروں کیلیے معاشی پیکج ، صرف تین ہزار روپے دینے کا اعلان

566

اسلام آباد(نمائندہ جسارت)وفاقی حکومت نے کورونا وائرس کے پیش نظر عوام اور کاروباری برادری کو ریلیف دینے کے لیے معاشی پیکیج کا اعلان کردیا۔ اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومت کی معاشی ٹیم کا اجلاس ہوا جس میں کورونا وائرس کے باعث پڑنے والے اثرات اور معاشی پیکیج پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے کورونا وائرس کے پیش نظر معاشی ریلیف پیکیج کی منظوری دے دی جس کے تحت ملک بھر میں 70 لاکھ دیہاڑی دار افراد کو 3 ہزار روپے ماہانہ دیے جائیں گے۔اجلاس میں برآمد کنندگان کے لیے 200 ارب روپے کا ریلیف پیکیج بھی منظور کیا گیا۔وزیراعظم کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس کے بعد کہا گیا کہ وزیراعظم تعمیراتی شعبے کے لیے بھی ریلیف پیکج کا اعلان کریں گے اور ٹیکس پر بڑا ریلیف دیا جائے گا۔اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے صورت حال پر مسلسل نظر رکھنے کا بھی حکم دیا اور کہا کہ موجودہ صورت حال میں غریب اور پسے ہوئے طبقے کا خیال رکھا جائے۔انہوں نے کہا کہ دہاڑی دار افراد کو مسائل نہیں ہونے چاہیے۔وفاقی حکومت کی معاشی ٹیم نے وزیراعظم کو ملک کی موجودہ معاشی صورت حال پر بھی بریفنگ دی۔بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ملک بھر میں کھانے پینے اور دیگر اشیائے ضروریہ کی موجودگی پر اظہار اطمینان کیا۔خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے کورونا وائرس کے باعث ملک میں لاک ڈاؤن کی تجویز کو رد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارے ملک میں 25 عوام غربت کا شکار ہیں اور لاک ڈاؤن سے مزید مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے غریبوں کے لیے خوراک کے بندوبست کے لیے مخیر حضرات سے ملاقات کی جس میں انتہائی غریب شہریوں کو خوراک کی فراہمی سے متعلق حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان نے غریبوں کے لیے خوراک کے بندوبست کے لیے مخیر حضرات سے ملاقات کی جس میں مخیر حضرات اور فلاحی اداروں کے نمائندے شریک ہوئے۔ اس موقع پر وزیرغذائی تحفظ خسرو بختیار، ڈاکٹر ثانیہ نشتر اور وزارت خزانہ کے حکام بھی شریک تھے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں انتہائی غریب شہریوں کو خوراک کی فراہمی سے متعلق حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ فلاحی اداروں کو راشن کی خریداری پر بھی ریلیف دیے جانے پر بھی بات چیت کی گئی۔ بنیادی اشیائے ضروریہ کی خریداری کے لیے یوٹیلٹی اسٹورز کو مزید ریلیف دینے پر غور کیا گیا جب کہ کورونا سے متاثرہ علاقوں میں مشترکہ ریلیف آپریشن سے متعلق بھی گفتگو کی گئی۔دریں اثناء وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مجھے یہ کہتے ہوئے نہایت فخرمحسوس ہوتا ہے کہ پاکستانی قوم کسی بھی مصیبت اورمشکل کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔وزیراعظم عمران خان نے 23 مارچ کے موقع پرقوم کے نام اپنے تہنیتی پیغام میں کہا کہ قیام پاکستان کی بدولت بروصغیرپاک وہند کے مسلمانوں کو اپنے تہذیبی تشخص کو پروان چڑھانے، مذہبی آزادی اورترقی کے مساوی حقوق میسرہوئے جو متحدہ ہندوستان کی ہندو اکثریت نے ان سے سلب کرنے پرتلی تھی۔ گزشتہ 70 سال سے لے کرآج تک کے حالات وواقعات ہمارے آباؤ اجداد کے وژن اور سوچ کی وسعت و صداقت کی گواہی دیتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ آج کا دن ہمیں شاعرمشرق علامہ محمد اقبال کے افکاراوربابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کے فرمودات کی طرف رجوع کرنے کی ترغیب دیتا ہے تاکہ ہم ان مقاصد کا حصول ممکن بنائیں جو قیام پاکستان کے وقت بحیثیت قوم ہمارا نصب العین تھے اور جن کے حصول کے لیے ہمارے آباو اجداد نے اپنا سب کچھ قربان کیا۔ مجھے یہ کہتے ہوئے نہایت فخر محسوس ہوتا ہے کہ پاکستانی قوم کسی بھی مصیبت اور مشکل کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اس سال یوم پاکستان مناتے ہوئے ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد، نظم و ضبط اور جذبے کی ضرورت ہے تاکہ ہم اس آفت کا مقابلہ کرسکیں جس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ میں اپنے ہم وطنوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ خوف میں مبتلا نہ ہوں بلکہ حفاظتی تدابیر اختیار کریں۔ میں بذات خود اس وبا سے مقابلہ کرنے کیلیے حکومتی اقدامات کی نگرانی کر رہا ہوں۔ انشاء اللہ، ہم اس آزمائش میں کامیاب ہوں گے۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ آج ہم مقبوضہ جموں وکشمیر کے مظلوم عوام سے بھرپور اظہار یکجہتی کرتے ہیں جو 231 دنوں سے اپنی ہی سرزمین پر نہ صرف مقید ہیں بلکہ بھارت کے ریاستی ظلم و جبر کا دلیری سے مقابلہ کر رہے ہیں۔