ادلب میں ترکی اور روس کا دوسرا مشترکہ گشت

203

دمشق (انٹرنیشنل ڈیسک) شام کے شمال مغربے صوبے ادلب میں ترکی اور روس نے دوسرا مشترکہ گشت کیا۔ تُرک وزارت دفاع کے جاری کردہ بیان کے مطابق ماسکو سمجھوتے کے تحت ادلب کی ایم 4 قومی شاہراہ پر بری و فضائی اہل کاروںکی مدد سے ترکی اور روس نے مشترکہ گشت کی۔ واضح رہے کہ ادلب میں کشیدگی میں کمی اور علاقائی حالات میں استحکام کے لیے 5 مارچ کو ترکی اور روس کے درمیان اضافی پروٹوکول پر دستخط کیے گئے تھے۔ مذکورہ پروٹوکول میں ایم 4شاہراہ کے شمال میں 6 کلو میٹر اور جنوب میں 6 کلو میٹر کا محفوظ علاقے کے قیام اور اس سے متعلقہ تفصیلی اصول وقواعد کی شقوں کا ترکی اور روس کی وزارت دفاع کے درمیان 7 دن کے اندر اندر طے پانا شامل تھا۔ اس سے قبل 15 مارچ کو دونوں ممالک نے اسی شاہراہ پر گشت کیا تھا، جس دونوں ممالک کی بری فوج کے علاوہ فضائیہ نے بھی حصہ لیا تھا۔ روس نے اس گشت کے لیے ماسکو سے ملٹری پولیس کے دستے اور گاڑیاں بھیجی تھیں۔ اسدی فضائیہ کے حملوں میں درجنوں تُرک فوجیوں کی ہلاکت کے بعد صدر طیب اردوان نے ماسکو کا دورہ کیا تھا اور اپنے ہم منصب صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کی تھی، جس میں دونوں ممالک نے ادلب میں جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا اور مشترکہ فوجی گشت کی تجویز منظور کی تھی۔ دوسری جانب روس کی حلیف اسدی فوج نے کرد ملیشیاؤں کے مفاد میں ملک کے شمال میں تُرک سرحد سے متصل علاقے خالی کردیے ہیں۔ الجزیرہ کے مطابق اتوار کے روز اسدی فوج کا 20 ٹینکوں اور فوجی گاڑیوں پر مشتمل قافلہ کرد ملیشیا شامی جمہوری فوج کے زیراثر علاقے عین العرب سے اسدی فوج کی کویرس ائربیس کی جانب روانہ ہوگیا۔