بین الاقوامی پروازیں بند،بیرون ملک پاکستانی پریشان

486

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان کی جانب سے اچانک بین الاقوامی پروازیں بند کیے جانے کے بعد حکومت کی جانب سے کوئی فیصلہ نہ کیے جانے کی وجہ سے ٹرانزٹ مسافروں اور سیاحت پر گئے ہوئے پاکستانیوں کا مسئلہ انسانی المیے میں تبدیل ہوتا جارہا ہے ۔

حکومت نے 21 مارچ سے ملک میں بین الاقوامی پروازوں پر اچانک پابندی عائد کردی جس کے باعث ہزاروں پاکستانی بیرون ملک پھنس گئے ہیں ۔ ان میں سے کئی سو افراد دبئی ، بینکاک اور دوحہ کے ائرپورٹوں پر گزشتہ 48 گھنٹوںسے پھنسے ہوئے ہیں ،جن کی دیکھ بھال نہ تو پاکستانی سفارتخانہ کررہا ہے اور نہ ہی متعلقہ ائرلائنیں ۔

دوسرے وہ پاکستانی ہیں جو سیرو سیاحت کے لیے بیرون ملک گئے تھے ۔ ان کی سب سے بڑی تعداد تین سو استنبول میں پھنسی ہوئی ہے جبکہ تاشقند، بینکاک، کوالالمپور اور مالدیپ میں بھی ایک قابل ذکر تعداد موجود ہے ۔ ان سب پاکستانیوں کے پاس پیسے ختم ہوگئے ہیں اور یہ اب دربدر ہیں۔

ان میں بوڑھے بھی ہیں ، بچے بھی اور خواتین بھی ۔ ان میں سے کئی بلڈ پریشر اور شوگر کے مریض بھی ہیں جن کے پاس دوائیں بھی ختم ہوگئی ہیں مگر حکومت انہیں وطن واپس لانے کے لیے نہ تو متعلقہ فضائی کمپنیوں کو پرواز چلانے کی اجازت دے رہی ہے اور نہ ہی پی آئی اے کو ہدایت کررہی ہے کہ وہ بیرون ملک پھنسے ان پاکستانیوں کو خصوصی پرواز کے ذریعے وطن واپس لائے۔ استنبول میں پھنسے ایک خاندان نے جس کے پاس اب خرچ کرنے کو کچھ نہیں بچا ہے ، فون پر بتایا کہ ان کے پاس نہ تو دوا خریدنے کے لیے پیسے بچے ہیں اور نہ ہی خوراک ۔ انہوں نے کہا کہ اتنے تو ملک میں کورونا وائرس سے نہیں مریں گے ، جتنے باہر پھنسے پاکستانی فٹ پاتھوں پر بھوک اور خوف سے مرجائیں گے ۔

انہوں نے حکومت سے درخواست کی ہے انہیں بھی اسی درجے کا پاکستانی تصور کیا جائے، جس درجے کا وہ ایران گئے زائرین کو کررہے ہیں کہ ان کے لیے مشہدسے خصوصی پرواز بھی چلائی جارہی ہے ۔ درایں اثناءپیر کو ایوی ایشن ڈویژن نے ایک ائرلائن فلائی دبئی کو دبئی اور ابوظہبی کے ائرپورٹوں پر پھنسے ڈیڑھ سو مسافروں کو پاکستان لانے کے لیے ایک پرواز کی اجازت دے دی ہے ۔

دبئی ائرپورٹ پر اب بھی دو سو سے زاید مسافر وطن واپس آنے کے لیے پریشان بیٹھے ہیں ۔ یہ سارے مسافر وہ ہیں جو آسٹریلیا ، نیوزی لینڈ ، برطانیہ اور دیگر ممالک سے وطن واپسی کے لیے راستے میں ہی تھے کہ علم ہوا حکومت کی پابندی کی وجہ سے وہ پاکستان نہیں جاسکتے ۔

اب وہ متعلقہ فضائی کمپنیوں کے حب میں ائرپورٹ پر انتظار کی گھڑیاں گن رہے ہیں ۔ واضح رہے کہ امارات ائرلائن نے بھی 25 مارچ سے اپنے فلیٹ کو گراؤنڈ کرنے کا اعلان کیا ہے ۔