حکومت بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کے حوالے سے فیصلہ نہ کرسکی

135

کراچی (نمائندہ جسارت)چوبیس گھنٹے سے زاید گزرنے کے باوجود حکومت ان پاکستانیوں کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کرسکی ہے جو دوحہ، دبئی ، بنکاک اور کوالالمپور میں پاکستان کی جانب سے بین الاقوامی پروازیں بند کرنے کی وجہ سے پھنسے ہوئے ہیں ۔دبئی ، دوحہ اور بنکاک میں پھنسے ہوئے وہ پاکستانی مسافر ہیں جو آسٹریلیا، نیوزی لینڈوغیرہ سے وطن واپسی کے لیے حکومت پاکستان کی جانب سے پابندی لگنے سے قبل اپنا سفر شروع کرچکے تھے اور اب وہ دبئی ،دوحہ اور بنکاک کے ائرپورٹوں پر بے یارومددگار پڑے ہیں ۔ جبکہ استنبول اور کوالالمپور میں وہ پاکستانی پھنس گئے ہیں جو وزٹ ویزا پر ترکی اور ملائیشیا گئے تھے اور اب اچانک پابندی لگنے کی وجہ سے پریشان حالی کا شکار ہیں ۔ اس وقت دبئی ائرپورٹ پر 350 پاکستانی ، دوحہ ائرپورٹ پر 50 اور بنکاک ائرپورٹ پر 55 پاکستانی وطن واپسی کے منتظر ہیں۔ ان مسافروں کو نہ تو مذکورہ ائرلائنز نے کھانے اور ہوٹل کی کوئی سہولت فراہم کی ہے اور نہ ہی متعلقہ پاکستانی سفارتخانہ اس ضمن میں کوئی دلچسپی لینے کو تیار ہے ۔ میڈیا پر خبریں چلنے کے بعد قطر میں پاکستانی سفارتخانے اور قطر ائرویز نے مسافروں کو رات کا کھانا اور صبح کا ناشتہ فراہم کیا جبکہ بقیہ ائرپورٹس پر پاکستانی مسافر جن میں بچے ، خواتین اور بزرگ بھی ہیں شدید پریشانی کا شکار ہیں ۔ اسی طرح کوالالمپور اور استنبول می سیاحت کے لیے گئے پاکستانی بھی شدید پریشانی کا شکار ہیں کہ ان کے پاس ہوٹل کی بکنگ ختم ہوچکی ہے اور ان کے پاس مزید رقم بھی موجود نہیں ہے ۔ ائرلائنز کا موقف ہے کہ اس میں ان کا کوئی قصور نہیں ہے ، یہ پابندی حکومت پاکستان نے لگائی ہے اس لیے وہ مسافروں کی دیکھ بھال نہیں کریں گے ۔ وہ پاکستان ان مسافروں کو پہنچانے پر تیار ہیں مگر حکومت پاکستان انہیں اجازت نہیں دے رہی ۔ دوسری جانب وفاقی حکومت نے چوبیس گھنٹے سے زاید وقت گزرنے کے باوجود ابھی تک اس انسانی مسئلے کو درخورد اعتنا ہی نہیں سمجھا ہے اور نہ ہی اس ضمن میں کوئی بیان جاری کیا ہے ۔ پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ پی آئی اے ہر قومی خدمت کے لیے حاضر ہے اور اگر حکومت نے ہدایت دی تو پی آئی اے بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لیے اقدامات کرے گی ۔