گولارچی :سود خور عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے لگے

146

بدین (نمائندہ جسارت) گولارچی شہر میں سود خوروں کی بھرمار، عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے لگے، ہر علاقے میں سود خوروں نے اپنے ڈیرے جمالیے، قرضہ لینے کا بہانہ بناکر خواتین کا تقدس پامال کرکے ان کے گھروں کے اندر بلاجواز داخل ہوکر خواتین کی تذلیل کرنے لگے، قرضہ صرف خواتین کو دے کر انہیں ہراساں کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ بدین کے نواحی شہر گولارچی کے گائوں کمال احمدانی کے مکین ظہیر احمدانی، شبیر احمدانی و دیگر برادری سے تعلق رکھنے والوں نے بدین پریس کلب پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ گائوں بادل چانڈیو کے مکین پولیس اہلکار ارشاد چانڈیو کے بیٹے منیر چانڈیو، ان کے کزن حسین چانڈیو، عالم چانڈیو، مونا چانڈیو و یگر سود کا کاروبار کرتے ہیں، جن سے دو سال قبل ہم نے مجبوری کی حالت میں سود پر قرض لیا تھا، جس کی مکمل رقم جمع کروا دی لیکن اب زبردستی ہم سے دوبارہ سود وصول کرنے کے لیے پولیس کی مدد سے ہمیں مختلف بہانوں سے تنگ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ سود خوروں کیخلاف ہم نے ایس ایس پی آفس میں درخواستیں جمع کروائیں لیکن آفس میں موجود عملے نے ہمیں ایس ایس پی سے ملاقات کرانے کے بجائے آفس سے نکال دیا جاتا ہے جبکہ گولارچی پولیس بھی ہماری شکایات پر دستخط کروا کر ہمیں واپس روانہ کردیتی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایس ایس پی آفس میں کمپلین سیل اور تھانے والے آپس میں ملے ہوئے ہیں، جس کی وجہ ایس ایس پی کی جانب سے سود خوروں کیخلاف کارروائی کا عمل مشکل ہوگیا ہے، جس کے باعث ہمیں جان و مال کا خطرہ ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ بدین میں سود خوروں کو لگام دے کر ان کیخلاف کارروائی کرکے تحفظ فراہم کیا جائے۔ بصورت دیگر ایس ایس پی آفس کے سامنے احتجاج کرنے پر مجبور ہوجائیں گے۔