ہوم پلانٹس

1221

ترو تازگی کے ساتھ آرائش کا خوبصورت انداز

خوش رنگ پھول اور سر سبز پودے ہر ایک من کو بھاتے ہیں ان کی دلفریب خوشبو جب ہوا کے جھونکے کے ساتھ گھر میں داخل ہوتی ہے تو پوری فضا کو مہکا دیتی ہے ۔ آج کل کی جلا دینے والی بے رحم گرمی اور دھوپ کے موسم میں ان کا سایہ اور مہک ہر تکلیف دہ احساس کو دور کر دیتا ہے ۔
ہم اس لحاظ سے بہت ہی خوش نصیب ہیں کہ ہمارے ملک کی زمین کافی زر خیز ہے ورنہ دنیا کے بیشتر ممالک ایسے ہیں جن میں بہت ہی کم کاشت کی جا سکتی ہے کیونکہ پاکستان کا موسم سارا سال ہی تبدیل ہوتا رہتا ہے اور اس میں اتنی زیادہ شدت بھی نہیں ہوتی کہ وہ فصل کو یا دیگر پودوں کو کوئی خاص نقصان پہنچا سکیں ۔ جبکہ دیگر ممالک میں یا تو موسم بہت زیادہ سرد ہوتا ہے یا پھر شدید گرم ، ایسے موسموں میں پودے کم ہی نشوو نما پاتے ہیں ۔ پیڑ پودوں کو معتدل موسم کی ضروت ہوتی ہے ۔
پودوں کے پنپنے کے کئی مراحل ہوتے ہیں ۔ اس کے علاوہ بھی کئی طرح کے مسائل ہیں جو کہ پودوں کو شدید متاثر کر سکتے ہیں ۔ لیکن ان تمام وجوہات کے باوجود آپ ان کی نشوونما بڑے آرام سے کر سکتے ہیں ۔ ماحول کو خوبصورت بنانے کے آپ کے اس شوق کو پورا کرنے کیلیے ہماری ڈھیر ساری تجاویز پیش خدمت ہیں ان پر عمل کرنے س آپ کا پورا گھر مہک اٹھے گا اور ان سر سبز و شاداب پودوں کی دولت آپ کے معمولی سے گھر کو چار چاند لگ جائیں گے ۔
ہوم گارڈننگ کے لیے سب سے زیادہ ضروری بات یہ ہوتی ہے کہ پودوں کا انتخاب آپ اپنے گھر کی بناوٹ کے حساب سے کریں ۔ اگر آپ کسی فلیٹ یا بند سے گھر میں رہتی ہیں تو ان ڈور پلانٹس کا انتخاب کریں اور اگر آپ کے پاس کھلا صحن یا چھت اور گیلری میسر ہے تو اس کے لیے بھی بہت سارے پھولوں اور بغیرپھولوں والے سدا بہار پودے دستیاب ہں ۔
ان ڈورپلانٹس
ان ڈور پلانٹس میں کئی طرح کے پودے اوربیلیں دستیاب ہیں مگر ان میں پھول نہیں اُگتے ۔ ان میں منی پلانٹ سب سے زیادہ مقبول بیل ہے جو کہ مٹی کے علاوہ اگر پانی میں بھی رکھی جائے تو خوب پھلتی پھولتی ہے ۔ اس کے علاوہ پودےکی بیل بھی بآسانی کسی بھی نر سری سے مل سکتی ہے ۔ اس بیل کا فائدہ یہ ہے کہ یہ خوبصورت ہونے کے ساتھ ساتھ بڑی تیزی سے بڑھتی بھی ہے اور اس کے پتوں کو آپ کھانے کی مزیدار ڈشز بنانے کے لیے بھی استعمال کر سکتے ہیں ۔
آئوٹ ڈور پلانٹس
آئوٹ ڈور پلانٹس میں آپ تقریباً سب ہی طرح کے پودے اور بیلیں اگا سکتے ہیں ۔ خصوصاً اگر آپ اپنی چھت کی آرائش و زیبائش کے بارے میں سوچ رہے ہیں تو ان میں سب سے بہتر انتخاب آئیوی یعنی( عشق پیچاں) کی بیل کا ہے یہ بیل خوب پھلتی پھولتی ہے علاوہ اس میں گلابی اور سفید رنگوں کے خوشبو دار پھول لگتے ہیں ۔ اس بیل کو آپ با آسانی کسی بھی بڑے سے گملے میں لگا سکتے ہیں ۔ اس کے علاوہ منی پلانٹس’انگور‘ پو، کریلے، توری وغیرہ کی بیلیں لگا سکتے ہیں ۔
بیلیں لگانے کا سب سے بڑا فائدہ تو یہ ہوتا ہے کہ یہ کافی تیزی سے پھیلتی ہیں ۔ انہیں بہت زیادہ دیکھ بھال کی ضرورت نہیں ہوتی مگر ان میں وقتاً فوقتاً پانی ڈالتے رہنا پڑتا ہے ورنہ پانی کی کمی کی وجہ سے یہ بیلیں سوکھ سکتی ہیں ۔
بیلوں کے علاوہ آپ اگر پھلوں اور پھولوں والے پودے لگانا چاہیں تو یہ بھی قدرے آسان عمل ہے ۔ بس آپ کی ذرا سی توجہ اور وقت درکار ہوتا ہے ۔ کچھ پودے ایسے ہوتے ہیںجن کے بیج ڈال کر ہی ان کی نشوونما کی جا سکتی ہے مگر کئی پودے ایسے ہوتے ہیں جن کی پنیریاں لگانی پڑتی ہیں اور پنیری والے پودوں کو زیادہ دیکھ بھال اور نم مٹی اور کھاد کی ضرورت ہوتی ہے ۔ ان کے لیے کوئی ایسی مخصوص جگہ درکار ہوتی ہے جہاں تیز دھوپ نہ پڑتی ہو اور انہیں دھوپ سے بچانے کے لیے شیڈز بھی لگائے جاتے ہیں ۔
جب پودے اپنے ابتدائی مراحل میں نشوونما پا رہے ہوتے ہیں تو ان کو پرندوں وغیرہ سے بچانے کے لیے ان کے اوپر جالی بھی لگانی پڑتی ہے تاکہ ان پر دھوپ بھی پڑ سکے اور پرندے بھی انہیں نہ کھا سکیں ۔ کبھی کبھار جب یہ پودے پروان چڑھ جاتے ہیں تو ان پر کیڑے حملہ آور ہو جاتے ہیں ۔
آپ ان باتوں کا دھیان رکھیں
ان ڈور پلانٹس آپ کی سوچ کے بر عکس کافی سخت جان ہوتے ہیں ۔ ان میں آپ مہینوں کھاد نہ ڈالیں تو یہ پھر بھی جوں کے توں نظر آئیں گے لیکن اسکے باوجود بھی چند باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے جو یہ ہیں۔
1۔ پودوںکو کبھیA.Cوالے کمرے میں نہ رکھیں ۔
2۔ ان ڈور پلانٹس کو کم پانی کی ضرورت ہوتی ہے ۔
اس لیے آپ ان میں2یا3 دن کے بعد پانی ڈالیں اور آگ آپ کے پاس بیلیں پانی میں ہیں تو ہر5دن کے بعد ان کا پانی بدلیں ۔
3 ان پودوں کی کھاد بہت ہی نرم ہونی چاہیے جو کہ آپ کو گملے میں پودا رکھنے سے پہلے تیار کرنی ہو گی ۔ اس کی ترکیب آگے ملاحظہ فرمایے ۔
4۔ انہیں تنگ جگہ پر ہرگز نہ رکھیں بلکہ ہوا دار حصے میں رکھیں ۔
5۔ ان میں خشک چائے کی پتی ہفتہ میں ایک مرتبہ ضرور ڈالیں ۔ ( اس سے پودے تیزی سے بڑھتے ہیں)
6۔ ان کی صفائی کسی اسپرے گن میں پانی بھر کر اس سے کریں ، اگر پودے صاف ستھرے رہیں گے تو زیادہ نشوونما پائیں گے ۔
7۔ خراب پتوں اور ڈالیوں کو تیز دھار قینچی کی مدد سے ترچھا کر کے کاٹیں ۔
ان ڈور پلانٹس کا ایک اور فائدہ یہ بھی ہے کہ ان میں کیڑے بالکل نہیں لگتے ۔اب آپ بے فکر ہو کر اپنے گھر اور کمروں میں ان ڈور پلانٹس رکھ سکتے ہیں جو آپ کے گھر کی خوبصورتی او رونق میں اضافہ کریں گے ۔
آئوٹ دور پلانٹس کی دیکھ بھال
بیلوں کی دیکھ بھال
2۔ اگر آپ کے گھر میں کئی طرح کی بیلیں لگی ہوئی ہیں تو سب سے پہلے یہ کریں کہ انہیں کسی بڑے سے گملے یا پھر بڑی بڑی کیاریوں میں رکھیں ۔
2۔ ہر روز شام کے وقت بیلوں پر پانی کا چھڑکائو کریں ۔
3۔ ان کی ٹہنیوں یا مزید نشوونما پانے والی شاخوں کو کسی پتلی سی رسی کی مدد سے دیوار میں کیل لگا کر اس سے باندھ دیں ۔ دھاگے وغیرہ کا استعمال ہرگز نہ کریں ۔ اس سے شاخیں ٹوٹ جاتی ہیں ۔
4۔ اگر اس میں کسی بھی طرح کے کیڑے لگنے لگیں تو صرف اس کے پتوں پر’’امونیا‘‘ کا اسپرے کریں ۔
5۔’’امونیا‘‘ کا اسپرے صرف ضرورت کے وقت کریں اور جڑوں کو لازمی طور پر اس سے بچائیں بلکہ کھاد اور جڑوں والے حصے پر پلاسٹک رکھ دیں تاکہ ’’امونیا‘‘ اس کی جڑوں میں نہ جا سکے ۔
6۔ گلے ہوئے پتوں اور ٹہنیوں کو فوراً ہی تیز دھار قینچی کی مدد سے ترچھی حالت میں کاٹ دیں تاکہ دوسرے پتے اور ٹہنیاں اس سے متاثر نہ ہوں ۔
7۔ نئی اُگنے والی بیلوں کو تیز دھوپ میں نہ رکھیں ۔
8 گملے کی کھاد کوکھرپی کی مدد سے کناروں کی طرف سے الٹ پلٹ کریں ۔
9۔بیلیں تیزی سے کھاد کو اپنے اندر جذب کر لیتی ہیں لہٰذا ہر ماہ3 سے4مرتبہ نرم کی ہوئی کھاد ضرور ڈالیں ۔
10۔ کھاد ڈالنے کے فوراً بعد ہی اس پر پانی کا مناسب مقدار میں چھڑکائو کریں ۔
پھول اور پھل والے پودوں کی دیکھ بھال
پھول اور پھل والے پودوں کو خاص دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ یہ نازک ہوتے ہیں ۔ اگر ان کی مناسب دیکھ بھال نہ کی جائے تو ان میں بار بار بیماری اور کیڑے لگ جاتے ہیں اور پھر یہ پودے مکمل طور پر بے کار ہو جاتے ہیں لیکن اگر آپ ان کی مکمل دیکھ بھال کریں گے تویہ آپ کو اس کا بھر پور صلہ دیں گے ۔
تمام پھولوں اوردیگر پودوں کے لیے سب سے اہم چیز ہوتی ہے کھاد اور پانی اگر یہ دونوں چیزیں انہیں بہم نہ پہنچائی جائیں تو یہ پودے فوراً ہی مرجھا جاتے ہیں ۔