وفاق اور صوبوں میں اختلاف کی وجہ سے مشکلات بڑھ رہی ہیں ، سراج الحق

411
لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق پریس کانفرنس کر رہے ہیں، معراج الہدیٰ اور قیصر شریف بھی موجود ہیں

 

لاہور ( نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ اب حکومت اور سیاسی جماعتوں کے پاس غلطی کی گنجائش نہیں، سب کو مل کر کورونا سے لڑنا اور اپنی قوم کو محفوظ بنانے کے لیے ہر وہ کام کرنا ہوگا جس سے لوگوں کی زندگیاں بچائی جاسکیں۔ کورونا سے خود بھی بچنا ہے اور اپنے اردگرد موجود
لوگوں کو بھی بچانا ہے‘ جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن نے اپنے تمام اسپتال اور300 سے زائد ایمبولینس اور عملے کو حکومت کو قوم کی خدمت کے لیے پیش کر دیے ہیں۔ یہ اسپتال اور ایمبولینسز پوری قوم کے ہیں۔ حکومت تنہا اتنی بڑی آفت سے نہیں لڑسکتی۔ اس لیے تمام سیاسی جماعتوں اور ہر فرد کو مل کر اس کے خلاف اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لانا ہوگا۔ ہم ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل عملے کے جذبہ خدمت کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ حکومت طبی عملے کے لیے کٹس کا انتظام کرے ۔ شب معراج میں قوم اجتماعی توبہ واستغفار اور خصوصی دعائیں کرے تاکہ اللہ تعالیٰ اس وبا سے ہمیں نجات دے دے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے منصورہ اسپتا ل میں 160 بستروں پر مشتمل آئسولیشن وارڈ کے افتتاح کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر نائب امیر معراج الہدیٰ صدیقی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل ونیشنل فوکل پرسن کورونا آگاہی وصفائی مہم اظہر اقبال حسن، ایم ایس منصورہ اسپتال ڈاکٹر انوار بگوی اور سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی موجود تھے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کورونا وائرس سے غریبوں کو بچانے کے لیے حکومت، سیاسی جماعتیں، رفاہی ادارے اور مخیر حضرات کم ازکم15 دن کا راشن ان کے گھروں میں بھجوائیں۔ لاک ڈاؤن کرنے سے غریبوں کی مشکلات بہت زیادہ بڑھ جائیں گی۔ حکومت25 ہزار سے کم آمدن والے لوگوں کو بجلی اور گیس کے بل معاف کر دے۔ گھروں کے ماکان بھی انسانی ہمدردی کے تحت اپنے کرایہ داروں سے مارچ اور اپریل کا کرایہ نہ لیں تاکہ لوگوں کو سہولت دی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا سے بچاؤ کے لیے وفاقی سطح پر ایک پالیسی بنائی جائے اور صوبے بھی اسی پالیسی کو لے کر چلیں۔ وفاق اور صوبوں میں مختلف پالیسی کی وجہ سے مشکلات پیش آرہی ہیں اور قومی یکجہتی کو بھی نقصان کا احتمال ہے۔ یہ کوئی اٹھارویں ترمیم کا مسئلہ نہیں، کورونا سے حفاظت کے لیے مشترکہ حکمت عملی کو آگے بڑھانا چاہیے۔ چاروں صوبے مرکزکی طرف سے دی گئی ہیلتھ پالیسی پر عمل کریں۔ انہوں نے کہا کہ شب معراج کی رات کو ضائع نہ کریں، رات کی تاریکی اور دن کی روشنی میں سب کے لیے خیر وعافیت کی دعائیںکریں۔ سینیٹر سراج الحق نے دوحہ ائر پورٹ پر پھنسے ہوئے پاکستانیوں کی فوری مدد کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دوحہ میں پاکستانی سفارتخانے کو اپنے شہریوںکی رہائش اور خوراک کا انتظام کرنا چاہیے۔ انہوںنے حکومت قطر سے بھی اپیل کی کہ پاکستا نیوں کو اپنا سمجھ کر ان کی مدد اور تعاون فراہم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان نے جس طرح زلزلہ اور سیلاب میں مدد کی تھی، اب بھی حکومت اور سول انتظامیہ کی مدد کرے۔ انہوںنے کہا کہ حکومت آخری لمحوں کے بجائے پہلے لمحے پر ہی متاثرین کی مدد کرے۔ دانائی اور عقلمندی کا تقاضا ہے کہ سانحہ اور حادثہ سے پہلے اپنے فرض ادا کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ الخدمت کے رضا کاروں نے ملک بھر میں نادار اور مستحق گھرانوں میں راشن پہچانے کا کام شروع کر دیا ہے۔ حکومت کے اعداد وشمار کے مطابق آبادی کے لیے وسائل کم ہیں حکومت تنہا کام نہیں کر سکتی اس لیے پرائیویٹ اسپتال حکومت کی مدد کریں اور اپنا عملہ اور آلات وغیرہ حکومت کو پیش کریں۔