کورونا کا بچائو صفائی و پاکیزگی سے ممکن ہے،یونس قائمخانی

216

ٹنڈوالہٰیار (نمائندہ جسارت) کورونا وائرس سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیراختیار کرنے کے ساتھ لوگوں کو اپنے گناہوں کی معافی اور رجوع الی اللہ کی طرف متوجہ کریں، کورونا وائرس سے پوری دنیا پریشان ہے، عالمی معیشت متاثر ہوچکی ہے، عالمی طور پر انتہائی ہنگامی صورت حال ہے، جس نے پوری دنیا کے شب و روز کو اتھل پتھل کردیا ہے، بازار سنسان ہیں، تعلیمی اداروں کو بند کردیا گیا ہے اور معیشت کا پہیہ رک چکا ہے۔ ان خیالات کا اظہار الخدمت اسپتال ٹنڈوالہٰیار کے ایڈمنسٹریٹر محمد یو نس قائم خانی نے نیشنل پریس کلب پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ امیر ممالک تو کسی نہ کسی طرح اس صورتحال کو برداشت کررہے ہیں لیکن معاشی طور پر غیر مستحکم ممالک میں اس کے اثرات نہایت برے ہیں، پاکستان بھی انہی میں شامل ہے۔ ابھی پاکستان میں صورتحال کنٹرول میں ہے لیکن اس کے باوجود مزدور پیشہ طبقہ خاص طور پر دھاڑی دار روز کما کر کھانے والے اور اساتذہ خاص طور پر متاثر ہیں۔ اس صورتحال میں عوامی رہنمائی کی ضرورت ہے، عوام میں تشویش ہے، دین اور رب العزت سے دوری کے باعث خوف میں مبتلا ہیں، اسی خوف کے باعث ہر ایک پریشان ہے۔ آپ رہنمائی کے منصب پر فائز ہیں، لوگوں کا مرجع ہیں، خاص طور پر پریشانی کے عالم میں عوام آپ کی طرف رخ کرتے ہیں، لہٰذا ایسے عالم میں ان کے خوف کو دور کرنے، پریشانی کو رفع کرنے کے لیے ضروری ہے کہ انہیں اللہ سے جوڑا جائے، دین کی طرف موڑا جائے اور تعلیمات نبوی کی جانب راغب کیا جائے۔ آپ یہ کام پہلے سے کررہے ہیں اور یہی آپ کی زندگی کا مشن ہے، لیکن ان حالات میں آپ کا فرض منصبی اور بڑھ گیا ہے اول اللہ کی طرف پلٹیں، شفا و مرض اسی کے ہاتھ میں ہے، موت و زندگی کا مالک اللہ ہے اس کورونا وائرس سے بھی اس نے سیکڑوں لوگوں کو شفا دی ہے۔دوم ،صفائی ستھرائی کا خیال رکھیں ،پاکیزگی اسلام کا اہم فریضہ ہے ،اللہ اپنے پاس آنے والوں پر وضو کو لازم کرتا ہے۔کورونا کا بچاؤ صفائی و پاکیزگی سے ممکن ہے۔ہم اسلام کی اس ہدایت پر عمل کرکے خود کو محفوظ بھی کرسکتے ہیں اور اجر بھی حاصل کرسکتے ہیں۔سوم ،یہ فتنوں کا دور ہے کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ یہ بیماری بھی ایک طرح سے پیدا کی گئی ہے تاکہ کچھ ملکوں کو نقصان پہنچایا جائے۔اس قسم کے فتنوں سے حفاظت صرف اللہ تعالیٰ کی ذات ہی کرسکتی ہے کیوں کہ اسلام سب کے لیے خیر چاہتا ہے۔ چہارم، غلبہ اسلام اور نفاذ اسلام کے ذریعے ہی ہم دور حاضر کے فتنوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں خاص طور پر ان فتنوں سے جو امت مسلمہ کے لیے برپا کیے جارہے ہیں۔