پاکستان ریلوے کا 34ٹرینیں بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری

208

اسلام آباد ( نمائندہ جسارت) پاکستان ریلوے کی 17ٹرینیں (اپ اور ڈائون ڈائریکشن میں مجموعی طور پر 34 ) غیر معینہ مدت کے لیے معطل کر دی گئی ہیں، یہ فیصلہ ملک بھر میں کورونا وائرس کے خدشہ کے پیش نظر کیا گیا۔ وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے 34 ٹرینیں بند ہونے کا اعلان اسلام آباد سے جاری کردہ اپنے وڈیو پیغام میں کیا۔جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن وزارت ریلوے نے جاری کردیا ہے۔ 25مارچ سے مزید 11ٹرینیں (اپ اور ڈائون کی مجموعی طور پر 22 ) بند کی جائیں گی جن میں جناح ایکسپریس (لاہورتاکراچی) ، سر سید ایکسپریس (راولپنڈی تاکراچی)، بولان میل (کوئٹہ تاکراچی) ، موئنجودڑو (کوٹری تاروہڑی)، تھل ایکسپریس (راولپنڈی تاملتان)، ماروی پسنجر(میرپورخاص تاکھوکھروپار) ، موسیٰ پاک(لاہورتاملتان) ، چناب ایکسپریس(سرگودھاتا لالہ موسی)، فیصل آباد ایکسپریس(ملتان تافیصل آباد) ، سمن سرکار(حیدرآبادتا بدین)اور فیصل ایکسپریس (لاہور۔فیصل آباد) شامل ہیں۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے6ٹرینیں( اپ اورڈاون کی مجموعی طور پر 12)22 مارچ سے غیر معینہ مدت کے لیے معطل کی گئی تھیں۔جن میں خوشحال خاں خٹک ایکسپریس(پشاورتا کراچی)، اکبر ایکسپریس (لاہورتاکوئٹہ)،سندھ ایکسپریس(کراچی تاملتان )،راوی ایکسپریس(لاہورتاشورکوٹ )،شاہ لطیف ایکسپریس(دھابیجی۔میرپورخاص )اورروہی ایکسپریس(سکھر سے خانپور) شامل ہیں۔وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے مسافروں کی تعداد روزانہ 2 لاکھ سے کم ہو کر ایک لاکھ 60ہزار تک پہنچ گئی ہے۔ اس وقت 134ٹرینیں چل رہی ہیں جن میں سے 34 بند کر دی ہیں۔ اب 100ٹرینیں ٹریک پر چلا کریں گی۔ 12سے 15فریٹ ٹرینیں معمول کے مطابق چلیں گی۔مسافر منزل مقصود پر جانے کے لیے بند ہونے والی ٹرینوں کے بجائے کسی بھی ٹرین سے واپس جا سکتے ہیں یا ٹکٹیں ری فنڈ کرا سکتے ہیں۔ اب تک ریلوے نے بند ہونے والی ٹرینوں کے 8کروڑ روپے ری فنڈ کر دیے ہیں۔ ریلوے نے اسٹیشنوں پر کورونا وائرس سے بچنے کے لیے صفائی کے انتظامات سخت کر دیے ہیں مسافروں کے معیار پر پورا اترنے کی کوشش کررہے ہیں۔