افغانستان فوجی چیک پوسٹ پر حملہ 25 اہلکار

439

کابل/ واشنگٹن (آن لائن+اے پی پی) افغان فوج کی ایک چیک پوسٹ پر طالبان کے حملے میں 25 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے،تخار میں بارودی سرنگ کا دھماکا،6 جاں بحق ، 2 شہری ہلاک، 22 زخمی۔ زلمے خلیل زاد کاامن معاہدے پر عملدرآمد اور قیدیوں کی رہائی پر زور۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صوبے زابل میں واقع
فوجی چیک پوسٹ پر طالبان نے حملہ کر دیا، حملہ آوروں کی مدد افغان پولیس میں موجود جنگجوؤں کے ہمدرد 6 اہلکاروں نے کی۔ طالبان کے حملے میں 25افغان فوجی اور پولیس اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے اور چیک پوسٹ تباہ ہوگئی۔ طالبان کی جانب سے اس حملے کی تردید یا تصدیق نہیں کی گئی ہے تاہم کچھ عرصے سے طالبان نے اسی طریقے سے افغان سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنایا ہے۔ حملہ آور کامیاب کارروائی کے بعد افغان فوج کا اسلحہ اور دیگر جنگی ساز و سامان بھی اپنے ہمراہ لے گئے ، طالبان کے مددگار 4 افغان پولیس اہلکار بھی حملہ آوروں کے ہمراہ چلے گئے جبکہ 2 مارے گئے۔ ایک ہفتے میں اس طرز کی یہ دوسری بڑی کارروائی ہے۔علاوہ ازیںافغانستان کے صوبہ تخار میں سڑک کنارے نصب بم پھٹنے سے 6 طالبان ، 2 شہری جاں بحق اور بچوں سمیت 22شہری زخمی ہو گئے۔ مزید برآںامریکا کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمت زلمے خلیل زاد نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے متعلق بڑھتے ہوئے خدشات کے پیش نظر افغان حکومت اور طالبان کے درمیان قیدیوں کی رہائی کے عمل کے جلد شروع ہونے پر زور دیا ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ وعدے کے باوجود اب تک دونوں جانب سے کوئی قیدی رہا نہیں ہوا ہے۔خلیل زاد نے اپنی کئی ٹویٹس میں کورونا وائرس کی عالمی وباء کی وجہ سے درپیش مہلک خطرے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ قیدیوں کی رہائی کا وقت آگیا ہے۔دونوں جانب سے تکنیکی ٹیمیں قیدیوں کی جلد رہائی کے لیے تکنیکی اقدامات کر سکتی ہیں، وہ اس سلسلے میں ہونے والے ابتدائی اجلاسوں میں شرکت کریں گے۔انہوں نے افغان صدر اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ کے درمیان صدارتی انتخابات کے نتائج کی وجہ سے پیدا ہونے والے سیاسی بحران کو جلد حل کرنے پر بھی زور دیا۔واضح رہے کہ افغان طالبان اور امریکا کے درمیان امن معاہدے کے باوجود تاحال افغانستان میں امن قائم نہیں ہوسکا ہے جبکہ انٹرا افغان مذاکرات تاحال تعطل کا شکار ہیں۔ افغان صدر نے طالبان قیدیوں کی رہائی کو طول دیدیا ہے اور طالبان نے بھی افغان سیکورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔