نماز جمعہ کے اجتماعات ختم یا محدود کر نا درست نہیں،علمائے کرام

155

لاہور(نمائندہ جسارت)تحریک تحفظ ناموس رسالت پاکستان اور کاروان ختم نبوت کے سربراہ مفتی سید حسن مجتبیٰ ترمذی ، ناظم اعلیٰ قاری سلطان محمود نورانی ، امیر کاروان محمد یعقوب نقشبندی نے پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے حکومت کے تما م جائز مطالبات کو مان لیا اور اپنی جامعات کو مکمل طور پر بند کر دیا ،وہ چاہے بچوں کا مدرسہ ہو یا بنات کا اور ہر قسم کی سر گرمی کو معطل کر دیا نیز اپنے اسکولوں میںبھی چھٹیاں دے دیں ،ہم حکومت کے ہر جائز اقدام کا ساتھ دیں گے مگر ان کا جمعۃ المبارک کے اجتماعات کو
ختم یا محدود کر نا درست نہیں ہے،مسجد اللہ تعالیٰ کا گھر ہے وہاں صرف اللہ کا قانون چلے گانیز مسجد کو بند کرنے کے سلسلے میں فتویٰ بھی نہیں ہوگا ،جمعہ کے اجتماع کا قرآن پاک میں حکم ہے اور اس کے اجتماع کوکسی بھی صورت ختم نہیں کیا جا سکتانہ فتویٰ دیا جا سکتاہے، فتویٰ اجتہادی معاملات میں ہوتا ہے اور اگر کسی ملک میں نماز با جماعت پر پابندی ہے تو وہ اس کا ذاتی معاملہ ہے شریعت کا نہیں ،نام نہاد ملاہر وقت اپنے مفاد میں فتویٰ بازی کرتے رہے، تاریخ گواہ ہے نماز کا معاملہ تو وقت جنگ میں بھی معاف نہیں،دشمن سر پر ہو لڑائی ہو رہی ہو اس وقت بھی حکم ہے کہ چند افراد باجماعت نما زادا کریں جب وہ نماز پڑھ لیں باقی نماز ادا کریں۔