اسرائیلی پارلیمان میں فلسطینی علاقے ضم کرنے کی قرارداد پیش

250

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیل کی حکمران جماعت کے لیکوڈ کے چیئرمین اور رکن پارلیمان میکی زوہار نے وادیٔ اُردن، شمالی بحر مردار اور الخلیل کے صحرائی علاقوں کو صہیونی ریاست میں ضم کرنے کے علاوہ فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی اخبار یسرائیل ہیوم نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیل کے سابق آرمی چیف بینی گینٹز کی سیاسی جماعت کاحول لاوان حکمران جماعت کی قراردادوں کو روکنے کی کوشش کررہی ہے، تاہم اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مشرق وسطیٰ کے لیے پیش کردہ نام نہاد امن منصوبے ’صدی کی ڈیل‘ کے اعلان کے بعد بینی گینٹز وادیٔ اُردن کو اسرائیل میں ضم کرنے کے اعلان کی حمایت کر چکے ہیں جب کہ آوی گیڈور لائبرمین کی جماعت یسرائیل بیتونو پارلیمان میں کئی بار فلسطینی قیدیوں کی سزائے موت کا مطالبہ کرچکے ہیں۔علاوہ ازیں اسرائیلی جیلوں میں قید کیے گئے ہزاروں فلسطینیوں کے بنیادی حقوق پامال کرنے اور کرونا وائرس کے خطرے میں فلسطینی اسیران کو کسی قسم کا تحفظ فراہم کرنے سے انکار پر فلسطینی عوام میں شدیدغم وغصے اور بے چینی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ اس حوالے سے عوامی حلقوں، سماجی تنظیموں اور انسانی حقوق کے گروپوں کی طرف سے فلسطینی قیدیوں کی صحت کے حوالے سے برتی جانے والی ناانصافی اور غیرانسانی برتائو کو فلسطینیوں سے نفرت، صہیونی نسل پرستی اور غیر مہذب قرا ردیا گیا ہے۔