اسٹاک مارکیٹ ،بدترین مندی 8 میں سے 5 کاروباری دن سرگرمیاں روکنی پڑیں

298

کراچی ( اسٹاف رپورٹر )پاکستان اسٹاک مارکیٹ میںبدھ کوبدترین مندی کا رجحان رہا جس کے باعث 8روز میں5 ویں مرتبہ اسٹاک مارکیٹ کریش کرگئی اور ایک بار پھر کاورباری سرگرمیاں 45منٹ کے لئے روکنی پڑی ، کے ایس ای100 انڈیکس 32 ہزاراور31ہزار کی نفسیاتی حدسے نیچے گر گیااور انڈیکس 2200 پوائنٹس کی کمی سے 30 ہزار 400 پوائنٹس کی پست ترین سطح پر بند ہوا جبکہ سرمایہ کاروں کو350ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ۔کورونا وائرس کیی وباء نے پاکستان اسٹاک مارکیٹ کا بھٹہ بٹھا دیا ہے ،کرونا وائرس کے معاشی نقصانات کے پیش نظر سرمایہ کاروں کی جانب سے مارکیٹ سے سرمایہ نکالنے کا زبردست دباؤ دیکھنے میں آیا اس کے علاوہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے توقعات کے برعکس شرح سود میں صرف0.75فیصد کمی کی وجہ سے بھی سرمایہ کاروں کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا جب کہ موڈیز نے پاکستانی معاشی ترقی کے تخمینے میں کمی کردی ہے جس کے نتیجے میںکے ایس ای100 انڈیکس 32 ہزار اور31ہزار کی نفسیاتی حد سے گر گیااور انڈیکس 6.75 فیصد کم ہو گیا جس کی وجہ سے 2ہزار200پوائنٹس کی کمی سے30416.05 پوائنٹس کی نچلی سطح پر آگیا اسی طرح کے ایس ای30 انڈیکس1071.95پوائنٹس کی کمی سے 13249.13 پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 1279.91پوائنٹس کی کمی سے21968.43 پوائنٹس پر بند ہوا۔گزشتہ روزشدید مندی کے باعث 363کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 336کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی اور صرف 20کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور 7کی قیمتوں میں استحکام رہا.بیشتر کمپنیوں کے حصص کی قیمتیں گرنے کے باعث سرمایہ کاروں کو 3 کھرب 50 ارب 92 کروڑ 36 لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا جس کے سبب مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت بھی 62 کھرب 33 ارب31کروڑ68لاکھ روپے سے گھٹ کر58 کھرب 82 ارب 39 کروڑ 32 لاکھ روپے ہوگئی ۔