ایس بی سی اےکا385 بنکوئیٹس کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ

586

کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) سپریم کورٹ کے حکم پر سندھ بلڈنگز کنٹرول اتھارٹی ( ایس بی سی اے ) نے جلد ہی رفاہی اور رہائشی سمیت تمام پلاٹوں پرخلاف قانون تعمیر کیے گئے 385 بنکوئیٹس اور شادی لانز کے خلاف بھر پور کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔

ایس بی سی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل انجینئر آشکار داور نے جسارت کے نمائندے سےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں موجود غیر قانونی شادی لانز ، بنکوئیٹ اور ہالز کی فہرست کو حتمی شکل دے دی گئی ہے ۔

شادی و ہالز ، لانز اور بنکوئیٹ کے حوالے سے پہلے ہی پالیسی بناکر بنکوئیٹ وغیرہ کو نوٹس جاری کیے جاچکے ہیں، جبکہ انہیں متنبہ بھی کیا جاتا رہا ہے ۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ، جسٹس گلزار احمد کا حکم ہے کہ شہر میں ہر قسم کی غیر قانونی تعمیرات ختم کردی جائے ۔

ایس بی سی اے سے حاصل ہونے والی جائزہ رپورٹ کے مطابق شہر کے 13 ٹاؤنز میں مجموعی طور پر 385 شادی لاننز ، بنکوئیٹ اور ہالز غیر قانونی طور پر چلائے جارہے ہیں، جن میں بیشتر رہائشی اور رفاہی پلاٹوں پر تعمیر کیے گئے ہیں ۔جن میں سب سے زیادہ اونگی ٹاؤن میں ہیں ، جن کی تعداد 74 ہے ۔

غیر قانونی شادی ہال ،لانز اور بنکوئیٹ رکھنے والا دوسرا ٹاؤن گلشن اقبال ون ہے، جہاں 68 غیر قانونی لانز و بنکوئیٹ موجود ہیں ۔ گلشن ون ٹاؤن ، گلشن اقبال کے بلاک ایک تا 17 ، کمشنر سوسائٹی ، گلناب اور رضوان کوآپریٹیو سوسائٹی کے علاقوں پر مشتمل ہے ۔

ایس بی سی اے کے ٹاؤنز کے مطابق غیر قانونی شادی ہالز وغیرہ رکھنے والا تیسرا ٹاؤنز کورنگی ہے ،جہاں 45 شادی لانز غیر قانونی موجود ہیں ۔ ایس بی سی اے کے ریکارڈ کے مطابق اس طرح نارتھ ناظم آباد ٹاون میں 38 ، گڈاپ ٹاؤن میں 30 ، نارتھ کراچی میں 28 ، شاہ فیصل ٹاؤن میں 22 ، گلشن ٹو میں 20 ، بلدیہ ٹاؤن میں 19 ، جمشید کوارٹر ٹاؤن ون میں 14 اور ٹو میں 11 ، بن قاسم ٹاؤن میں 8 اور صدر ٹاؤن ون میں 8 شادی لانز ، ہالز اور بنکوئیٹس غیر قانونی ہیں ۔

ایس بی سی اے کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ان تمام بنکوئیٹس ،لانز اور ہالز کے خلاف زیادہ سے زیادہ دو ماہ میں کارروائی شروع کردی جائے گی ۔ خیال رہے کہ مذکورہ تمام شادی ہالز ، لانز اور بنکوئیٹ میں نہ صرف دسمبر تک تقریبات کی مجموعی رقم کے 75 فیصد رقم کے عوض بکنگ کی جاچکی ہے اور کی بھی جارہی ہے ۔