نریندر مودی کا دورہ: جماعت اسلامی بنگلادیش کے مظاہرے

636

ڈھاکا : بھارتی وزیراعظم کے دورہ بنگلا دیش سےقبل پورے ملک میں مودی کے خلاف بڑے پیمانے پرمظاہروں کا سلسلہ جاری ہے ۔

گزشتہ ماہ 27 فروری کو بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں سیکڑوں ہندو انتہا پسند بلوائیوں نے مسلم آبادی والے علاقے پر دھاوا بول کر مسلمانوں کے گھروں کو نذرآتش کیا تھا اور خواتین اور بچوں سمیت 70 سے زائد افراد کو بے دردی سےقتل کر دیا تھا۔

Image may contain: 15 people, crowd and outdoor

امریکا، برطانیہ اور کینیڈا سمیت کئی یورپی ممالک میں ہندو انتہاپسندوں کی غنڈہ گردی کے خلاف مظاہرے کیے گئے جبکہ برطانوی رکن پارلیمنٹ نے اسے مسلمانوں کے خلاف بی جے پی کی منظم سازش قرار دیا تھا۔

Image may contain: 8 people, crowd and outdoor

بنگلا دیش میں بھی بھارت میں ہونے والے مسلم کش فسادات کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے اور اب چونکہ بھارتی وزیراعظم نے بنگلا دیش کا دورہ کرنا ہے تو ان مظاہروں میں شدت آ گئی ہے اور مظاہروں کا دائرہ کار پورے ملک میں پھیل گیا ہے۔

Bangladeshis protest upcoming visit by Indian premier

ان مظاہروں کو روکنے کیلئےپولیس کی جانب سے لاٹھی جارچ اور آنسو گیس کا استعمال بھی کیا گیا جس میں کئی مظاہرین زخمی بھی ہوئے۔

Image may contain: 9 people, crowd and outdoor

یاد رہے نریندر مودی نے بنگلا دیش کے بانی شیخ مجیب الرحمان کی 100 ویں سالگرہ کی تقریب میں شرکت کے لیے 17 مارچ کو ڈھاکا پہنچنا ہے۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ اگر بنگلا دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے نریندر مودی کا 17 مارچ کو ہونے والا دورہ منسوخ نہ کیا تو جس ائیرپورٹ پر بھارتی وزیراعظم کا طیارہ اترے گا اسے گھیر لیا جائے گا۔

Image may contain: 1 person, crowd and outdoor

Image may contain: one or more people, crowd and outdoor

Image may contain: 13 people, crowd and outdoor