کورونا وائرس کے بہانے تعلیمی ادارے بند کرنا ظلم ہے ، ہارون میمن

213

 

سکھر (نمائندہ جسارت) آل سکھر اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے بانی و قائد حاجی محمد ہارون میمن نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کا خدانخواستہ پاکستان میں کوئی اتنا اثر نہیں ہے جتنا واویلا کیا جارہا ہے، اس وائرس کا بہانا بناکر اسکول، کالجز، یونیورسٹیز، ٹیوشن سینٹرز، ایجوکیشنل اکیڈمی اور پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو بند کرنا تعلیمی نظام کے ساتھ نہ صرف ظلم بلکہ امتحانات کی تیاریوں میں مصروف بچوں کا تعلیمی مستقبل تباہ کرنے کی سازش ہے، کورونا وائرس کے لیے جو احتیاطی تدابیر بتائی جارہی ہیں، ان پر عملدرآمد کرانے کے بجائے صرف تعلیمی نظام کو ہی نشانہ بنانا کسی صورت قابل فہم قرار نہیں دیا جاسکتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں طلبہ و طالبات کے والدین اور شہریوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نرسری، کے جی اور پہلی سے لے کر آٹھویں تک کے بچے اپنے امتحانات کی تیاریوں میں مصروف ہیں جبکہ حد تو یہ ہے کہ اسکول کے ساتھ ساتھ حکومت سندھ نے ٹیوشن سینٹر بھی بند کرا دیے جس کی وجہ سے بچوں کی تعلیم شدید متاثر ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ بھر میں تمام کلاسز کے امتحانات 2 مارچ سے شروع ہونے تھے جبکہ مارچ کے وسط میں پورے سندھ میں میٹرک امتحانات بھی شروع ہونے والے ہیں۔ اس باوجود اتنے طویل عرصے تک کے لیے تعلیمی اداروں کو بند کرنا طلبہ و طالبات کے ساتھ نا انصافی ہے، اس سے بچوں کی تعلیمی صلاحیتوں پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں کوئی ایسی بات نہیں کہ جہاں یہ وائرس اس طرح پھیلنے کی کوئی اطلاع آئی ہے صرف میڈیا کے ذریعے اور سرکاری بلاوجہ کی پبلسٹی کرکے عوام میں خوف و ہراس پھیلایا جارہا ہے اور ساتھ ہی سرکاری فنڈز کو بے دریغ استعمال کرکے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈویژنل، ضلع و سٹی انتظامیہ سمیت کمشنر، ڈپٹی کمشنر اور دیگر سرکاری ادارے صرف فیس ماسک لگا کر فوٹو سیشن کرانے کے علاوہ کچھ نہیں کررہے اور جب تعلیمی ادارے بند ہی کرنے ہیں تو پھر صرف بچوں کو اسکول آنے سے روکا جارہا ہے جبکہ ایڈمن اسٹاف وغیرہ کو حاضر رہنے کی ہدایت کی گئی ہے یہ بھی ایک سوالیہ نشان ہے۔ پبلک مقامات جیسا کہ پارکس، تفریحی پوائنٹس، ہوٹل، سینما گھر، مختلف مقامات پر ہوٹلوں پر قائم منی سینما ہائوسز وہاں پر معمول کی تمام سرگرمیاں ہمیشہ کی طرح جاری ہیں اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اللہ نہ کرے کہ کورونا وائرس کا ہمارے ملک میں کوئی اتنا اثر نہیں جتنا بلاوجہ کا شور مچایا جارہا ہے۔ انہوں نے صدر، وزیراعظم، گورنر سندھ، وزیراعلیٰ سندھ اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر تمام تعلیمی اداروں میں کی گئی چھٹیاں ختم کی جائیں تاکہ بچوں کے ہونے والے تعلیمی نقصان کو روکا جاسکے اور طبی ماہرین نے جو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے مشورے دیے ہیں اس پر عملدرآمد کرایا جائے اور فیس ماسک کی بلیک میلنگ بھی روکی جائے تاکہ فیس ماسک با آسانی مارکیٹ میں دستیاب ہوسکے۔