زرداری ، نواز اور گیلانی کیخلاف نیا ریفرنس ، ملک ریاض اور زین ملک کی دوبارہ طلبی

289

 

اسلام آباد(اے پی پی) قومی احتساب بیورو (نیب )نے توشہ خانہ سے لی جانے والی گاڑیوں کی جعلی بنک اکاونٹس سے ادائیگی پر سابق صدر مملکت آصف علی زرداری ،سابق وزیرائے اعظم محمدنواز شریف اور یوسف رضا گیلانی کے خلاف نیا ریفرنس دائر دائر کردیا ہے ۔جعلی اکاؤنٹس کیسز میں نیب کی توشہ خانہ سے گاڑیوں کی خریداری پر ابتدائی تحقیقات مکمل کرنے کے بعد نیب نے احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کر دیا ہے ۔دائر ریفرنس میں 2سابق وزرائے اعظم، سابق صدر اور مجید فیملی کو ملزمان نامزد کیا گیا ہے ۔نیب کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری،سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف اور یوسف گیلانی نے غیرقانونی
طورپرگاڑیاں حاصل کیں ۔ آصف زرداری نے گاڑیوں کی صرف 15 فیصد ادائیگی انورمجید اور عبدالغنی مجید کے ذریعے کی۔ ریفرنس میں کہا گیا کہ آصف زرداری کو بطور صدر لیبیا اور متحدہ عرب امارات سے بھی گاڑیاں تحفے میں ملیںجنہیں توشہ خانہ میں جمع کرانے کے بجائے ذاتی استعمال میں رکھ لیں۔ نیب کے مطابق نواز شریف 2008ء میں کسی عہدے پر نہیں تھے لیکن انہیں بغیر کوئی درخواست دیے یوسف رضا گیلانی نے توشہ خانہ سے گاڑی دی اور ادائیگی عبدالغنی مجید نے جعلی بینک اکاؤنٹ سے کی۔ نوازشریف نے جان بوجھ کر یوسف رضا گیلانی سے غیرقانونی فوائد حاصل کیے۔ریفرنس میں کہا گیا کہ ملزمان نیب آرڈیننس کی سیکشن نائن اے کی ذیلی دفعہ دو چار سات اور12 کے تحت کرپشن کے مرتکب ہوئے، ٹرائل کرکے سخت سزا سنائی جائے۔نیب نے عبدالغنی مجید کا کراچی کینٹ میں 5 ہزار 145 مربع گزکا پلاٹ منجمد کرانے کیلیے احتساب عدالت سے رجوع کرلیا ہے جبکہ احتساب عدالت نے آصف زرداری کا کلفٹن کراچی میں ذاتی گھر بھی منجمد کرنے کی منظوری دے دی جس میں نیب کا موقف ہے کہ سابق صدر نے کرپشن کے پیسوں سے گھر خریدا ہے۔علاوہ ازیں احتساب عدالت نے باغ ابن قاسم کی زمین غیر قانونی طور پر الاٹ کرنے کے ریفرنس میں ملک ریاض اور ان کے بیٹے زین ملک کے دوبارہ طلبی کے نوٹس جاری کر دیے ۔پیر کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے باغ ابن قاسم کی زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے ریفرنس پر سماعت کی۔ نیب کی جانب سے ملزمان کی طلبی کے سمن سے متعلق تعمیلی رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی اور بتایاگیا کہ ملک ریاض اور ان کے فرزند زین ملک بیرون ملک ہیں، سمن کی تعمیل نہیں ہو سکی۔ شریک ملزم ڈاکٹر ڈنشا کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ ملزمان کے وارنٹس جاری کرنے کے بجائے ایک بار پھر سمن بھیج کر دیکھ لیں۔ عدالت نے نیب کو تمام ملزمان کو آئندہ سماعت 20مارچ تک ریفرنس کی نقول فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔