گستاخ رسول کی ہمدردی بھی توہین رسالت ہے، علما کرام

304

ٹنڈو آدم (پ ر) گستاخ رسول کی ہمدردی بھی توہین رسالت ہے، گوہر شاہی کو بریلوی مفتیان نے بھی کافر قرار دیا، اس کے مریدین خود کو بریلوی ظاہرکرکے مسلمانوں کو گمراہ کررہے ہیں، حکومت نوٹس لے۔ تنظیم تحفظ ناموس خاتم الانبیا پاکستان کے مرکزی رہنمائوں مولانا عبدالمجید ہالیجوی، مفتی محمد طاہر مکی، صاحبزادہ مولانا محفوظ الرحمن شمس، قاری محمد عارف نے عالمی مجلس تحفط ختم نبوت سندھ کے امیر ممتاز عالم دین علامہ احمد میاں حمادی سے عیادت کے دوران حیدر آباد، کوٹری، جامشورو اور مضافات کی گوہر شاہی سے متعلق رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ریاض احمد گوہر شاہی جسے میرپور خاص میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے توہین رسالت کا جرم ثابت ہونے پر 92 سال کی سزا سنائی، اس کی تنظیمیں انجمن سرفروشان اسلام اور المہدی فائونڈیشن مسلمانوں میں ارتداد پھیلا رہی ہیں خود کو گوہر شاہی والے بریلوی مسلک کا ظاہر کرتے ہیں جبکہ ہمیں سب سے پہلے بریلوی مکتبہ فکر کے جید مفتیان کرام نے گوہر شاہی کے کافر، مرتد اور دائرہ اسلام سے خارج ہونے کا فتویٰ دیا تھا۔ مفتی محمد طاہر مکی نے کہا کہ گستاخ رسول کیساتھ ہمدردی بھی توہین رسالت ہے ہم کسی بھی صورت میں انجمن سرفروشان اسلام کو ارتداد پھیلانے نہیں دیں گے۔ سندھ حکومت فوری طور پر کافر تنظیم کی جانب سے کوٹری، جامشورو، حیدرآباد روڈ پر لگائے گئے پینا فلیکس اتارنے کے احکامات جاری کرے، بصورت دیگر سخت احتجاج کیا جائے گا۔ کوٹری کے علما کے وفد نے علامہ احمد میاں حمادی کو بتایا کہ رواں ہفتے میں کوٹری کے تمام مسلک کے علما کا ایک اجلاس بھی منعقد کیا جائے گا، جس کی صدارت مفتی محمد طاہر مکی کریں گے۔ اجلاس میں کوٹری حیدر آباد جامشورومیں گوہر شاہی کے بڑھتے ہوئے فتنے کی روک تھام کے لیے غور کرکے مشترکہ لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔