حکومت نے سوشل میڈیا قوانین پر مشاورت کیلیے 4 رکنی کمیٹی قائم کردی

186

اسلام آباد(آئی این پی) وفاقی حکومت نے سوشل میڈیا قوانین پر عمل درآمد روک دیا، موجودہ قوانین اور متعلقہ شراکت داروں سے مشاورت کیلیے 4 رکنی کمیٹی قائم کردی گئی ،چیئرمین پی ٹی اے عامر عظیم باجوہ کمیٹی کے سربراہ ہوں گے ،کمیٹی 2 ماہ میں حتمی رپورٹ تیار کر کے وزیراعظم کو پیش کرے گی ۔وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی طرف سے جاری اعلامیے کے مطابق کمیٹی سول سوسائٹی اور ٹیکنالوجی کی کمپنیوں سے قوانین پر مشاورت کرے گی۔ سوشل میڈیا قوانین پر مشاورت کا عمل 2 ماہ میں مکمل کیا جائے گا۔سوشل میڈیا سے متعلق مشاورتی کمیٹی کے ارکان میں ڈیجیٹل پاکستان کی سربراہ تانیہ عیدروس، ڈاکٹر ارسلان خالد اور ایڈیشنل سیکرٹری وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی شامل ہیں۔ وفاقی حکومت کی جانب سے سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے کے لیے بنائے گئے قوانین کی کابینہ نے منظوری دی گئی تھی جس کے مطابق نئے قوانین کے تحت سماجی رابطوں کے تمام عالمی میڈیا کمپنیوں کی 3 ماہ میں پاکستان کے اندر رجسٹریشن لازمی قرار دی گئی۔ دریں اثناء حکومت کی جانب سے سوشل میڈیا قوانین متعارف کرانے کے فیصلے کے بعد فیس بک، گوگل اور ٹویٹر نے پاکستان سے میں سروسز بند کرنے کی دھمکی دی تھی۔سوشل میڈیا کی بڑی کمپنیوں نے دھمکی پاکستان کے نئے مجوزہ سوشل میڈیا قوانین کی وجہ سے دی ہے۔ اس حوالے سے ایشیائی انٹرنیٹ کولیشن گروپ(اے آئی سی جی)نے مجوزہ سوشل میڈیا ریگولیشن کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھاجس میں کہا ہے پاکستان میں سوشل میڈیا سے متعلق نئے قوانین پرعمل اے آئی سی کے لیے مشکل ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں گوگل، فیس بک اور ٹویٹر سروس بند ہونے سے 70 ملین صارفین متاثر ہوں گے۔ ان قوانین سے عام صارف اور کاروباری حضرات بھی متاثر ہوں گے۔خیال رہے کہ ایشیائی انٹرنیٹ کولیشن گروپ فیس بک، گوگل اور ٹویٹر ایشیائی انٹرنیٹ کولیش گروپ کا حصہ ہیں۔