بدین ،نصف آبادی فراہمی آب سے محروم ،شہری پریشان

125

بدین (نمائندہ جسارت) بدین میونسپل کمیٹی اور پبلک ہیلتھ انتظامیہ میں اختلافات شدت اختیار کرگئے، واٹر سپلائی کے انچارج تاحال مقرر نہیں کیا جاسکا، بدین شہر کی نصف فیصد آبادی فراہمی آب سے محروم شہری پریشان۔ میونسپل کمیٹی اور پبلک ہیلتھ کے درمیان سرد جنگ شروع ایک ہفتہ گزرجانے کے باوجود واٹر سپلائی کے انچارج کا تقرر نہیں کیا جاسکا، جس کی وجہ سے شہر کی نصف فیصد آبادی فراہمی آب سے محروم ہوگئی۔ ایک ہفتہ قبل چیف میونسپل آفیسر مقصود احمد ملاح نے غفلت برتنے پر واٹر سپلائی کے انچارج ایاز خاصخیلی کو معطل کردیا تھا، اب چیف میونسپل آفیسر اپنے من پسند آدمی کی تقرری پر میونسپل کمیٹی اور محکمہ پبلک ہیلتھ کے درمیان اختلافات کی سرد جنگ شروع ہوگئی، جس کے باعث شہر میں واٹر سپلائی کا نظام مفلوج ہوکر رہ گیا۔ واٹر سپلائی کا انچارج مقرر نہ ہونے کے باعث واٹر سپلائی کے ڈیوٹی وال مین، پلمبرز اور بیلدار کے سپرد کردی گئی ہے، جس کے باعث بدین شہر کے مختلف علاقے محلہ صدیق کمبہار، کینٹ روڈ، حیدر ٹائون، فردوس کالونی، عظیم ٹائون، بلوچ ٹائون، بھٹائی آباد، بھانڈہ پور، قائد آباد، شاہ لطیف روڈ، غریب آباد اور دیگر علاقوں میں پانی کی ترسیل بند ہے۔ شہریوں حاجی ملاح، ایاز ملاح و دیگر نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ چیف میونسپل آفیسر اپنا من پسند واٹر سپلائی انچارج مقرر کرنا چاہتا ہے، شہر میں پانی کی عدم دستیابی پر چیف میونسپل آفیسر کو فوری ہٹایا جائے۔ اس سلسلے میں چیف میونسپل آفیسر مقصود احمد ملاح نے میڈیا کو اپنا مؤقف دیتے ہوئے کہا کہ واٹر سپلائی کے انچارج ایاز خاصخیلی کو پانی کے مسئلے پر نہیں دیگر اہم معاملات کی وجہ سے ہٹایا گیا ہے۔ نئے واٹر سپلائی کے انچارج کے تقرر کے متعلق انہوں نے کہا کہ مجھے اوپر سے اجازت ملے گی تو نئے واٹر سپلائی انچارج کا تقرر کروں گا۔ اس سلسلے میں پبلک ہیلتھ کی جانب سے واٹر سپلائی کے نظام کو فعال کرنے کے لیے مقرر انجینئر فقیر اقبال چانڈیو کا کہنا ہے کہ ہم نے چیف میونسپل آفیسر کو بار بار واٹر سپلائی کے انچارج کے تقرر کرنے کا کہہ رہے ہیں لیکن ایک ہفتہ گزرجانے کے باوجود سی ایم او کوئی جواب دینے کو تیار نہیں جس کی وجہ سے پورے شہر میں پینے کے پانی شدید بحران پیدا ہوگیا ہے۔ یاد رہے تین سال قبل واٹر کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائر مسلم ہانی نے بدین شہر کے واٹر سپلائی اور ڈرینج کے سسٹم کو پبلک ہیلتھ کے سپرد کیا تھا۔