اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے افسران کیلیے اداکی گئی رقم غیرقانونی قرار

210

اسلام آباد( آن لائن )آڈیٹر جنرل نے مالی سال 2018-19ء کے دوران اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے 17مختلف افسران و ملازمین کو ڈیپوٹیشن الائونس کی مد میں کی گئی 54 لاکھ 80 ہزار روپے کی ادائیگیوں کو خلاف قانون قرار دیتے ہوئے مجوزہ افسران اور ملازمین سے یہ رقم ریکور کرنے سمیت ڈویژن میں اپنی مدت تعیناتی مکمل کرنے والے ان تمام ملازمین کو واپس ان کے پیرنٹ ڈیپارٹمنٹ بھیجنے کا مراسلہ جاری کر دیا ہے ۔ سرکاری دستاویز کے مطابق آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے اعتراض لگایا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں بطور ڈیپوٹیشن ملازم بیٹھے تمام ملازمین بطور ڈیپوٹیشنسٹ اپنی مدت تعیناتی مکمل کرنے کے باوجود عرصہ دراز سے ڈیپوٹیشن الاونس کی مد میں غیر قانونی مراعات حاصل کر رہے ہیں ۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے آفس میمورنڈم1980ء اور1987ء کے مطابق کوئی بھی سرکاری ملازم کسی ادارے میں 3 سال کی بطور ڈیپوٹیشنسٹ تعیناتی پانے کے بعد صرف ایک دفعہ اضافی 2 سال کی ایکسٹینشن حاصل کر سکتا ہے جبکہ مجوزہ تمام ملازمین ڈویژن میں ابتدائی دورانیہ مکمل کرنے کے بعد اضافی دورانیہ بھی مکمل کر چکے ہیں ، جس کے بعد ان کی طرف سے ڈویژن میں رہ کر حاصل کی جانے والی تمام مراعات غیر قانونی ہیں ، جنہیں ریکور کیا جانا ہے ۔