نیب کی وجہ سے جی ایس پی پلس کا درجہ ختم ہوا تو قوم معاف نہیں کرے گی،بلاول

112

اسلام آباد (صباح نیوز+ مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما بلاول زرداری کا کہنا ہے کہ نیب کی وجہ سے جی ایس پی پلس کا درجہ ختم ہوا تو قوم معاف نہیں کرے گی‘ ہمارے جی ایس پی پلس اسٹیٹس سے متعلق یورپی یونین کی رپورٹ کافی خطرناک ہے، پاکستانی معیشت جی ایس پی پلس کے اسٹیٹس کا موقع گنوانے کی پوزیشن میں بالکل نہیں ہے،ن لیگ کی قیادت کے حوالے سے آف دی ریکارڈ بات کی گئی تھی ن لیگ کی قیادت کے لئے جتنی میں آواز اٹھاتا ہوں اتنی ان کے اپنے لوگ بھی نہیں
اٹھاتے۔ اسلام آباد میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بلاول زرداری نے کہا کہ گزشتہ حکومت سے اب تک ہم یورپی یونین کی مارکیٹوں تک رسائی میں کمزور رہے، یورپی یونین نے جی ایس پی پلس سے متعلق قومی احتساب بیورو (نیب) کے کردار پر سخت تنقید کی ہے، یورپی یونین نے رپورٹ میں لکھا کہ نیب کو صرف اپوزیشن کیخلاف استعمال کیا جاتا ہے اور نیب حکومتی افراد پرنرم ہاتھ رکھتا ہے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ جی ایس پی پلس اسٹیٹس پاکستان کی معیشت کے لیے ایک بہترین موقع ہے جو کہ پیپلزپارٹی نے پیدا کیا تھا، اس سے دہشت گردی کے شکار پاکستان کو یورپی مارکیٹوں تک آسان رسائی ممکن ہوئی۔ بلاول زرداری کا کہنا تھا کہ نیب کے سیاسی انتقام کی یورپی یونین جیسے عالمی ادارے بھی نشاندہی کررہے ہیں، چیئرمین نیب کوپہلے بھی کہتے رہے کہ آپ کے کردار سے ملکی معیشت کو نقصان ہورہا ہے اور نیب اور معیشت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔ان کا کہنا تھا کہ نیب کے سیاسی جوابات شاید میرے لیے کافی ہوں مگریورپی یونین کے لیے کافی نہیں، چیئرمین نیب کو یورپی یونین کی رپورٹ سے متعلق وضاحت دینا ہوگی، نیب کے سبب جی ایس پی پلس کااسٹیٹس چھینا جاتا ہے تو عوام حکومت کومعاف نہیں کریں گے۔کورونا وائرس کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ عوام خوفزدہ ہونے کے بجائے احتیاطی تدابیر کو اختیار کریں، حکومت کو ان پاکستانیوں کو بھی تسلی دینی چاہیے جوکورونا وائرس کی وجہ سے ملک نہیں آسکے۔بلاول کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس پر سندھ پہلا صوبہ تھا کہ جس نے جناح اسپتال میں آئسولیشن وارڈ بنایا، کوئی بھی صوبائی حکومت تنہا کورونا وائرس جیسی وبا کا مقابلہ نہیں کرسکتی، وفاقی حکومت کی ذمے داری ہے کہ وہ وبائی امراض کا مقابلہ کرے۔بلاول کا کہنا تھا کہ میرے اختیار میں نہیں کہ میں ائرپورٹس کو سرچ کروں یا پروازوں کو روک دوں، جب ایران میں کورونا وائرس کے بعد سرحد بند کی تو وہاں کی پروازوں کوکیوں چیک نہیں کیاگیا۔ چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جوبھی سیاسی انتقام کا شکار ہے، ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں، ن لیگ اور لیگی کارکنوں کے لیے بھی آواز اٹھاتا رہوں گا۔انہوں نے کہا کہ میں نے نوازشریف کی 90کی دہائی کی سیاست پر ایک تبصرہ کیا تھا، لیکن ماضی پر تبصرے کو موجودہ صورتحال کے تناظر میں پیش کیا گیا۔بلاول زرداری کا کہنا تھا کہ جتنی میں نے ن لیگ کے لیے بات کی اتنی تو ان کی قیادت نے بھی نہیں کی ہوگی، میں اپنی جماعت کے ساتھ ن لیگ اور لیگی کارکنوں کے لیے بھی آواز اٹھاتا رہوں گا۔
بلاول