مسلم کش فسادات سیکولر بھارت کے تابوت میں آخری کیل ہیں، کاشف شیخ

227

کراچی(اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکرٹری کاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ دہلی میں حالیہ مسلم کش فسادات نے بھارت کی سیکولرازم اور لبرل ازم کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دی ہے، نریندر مودی، امیت شاہ اور ادیتا یوگی جیسے فاشسٹ اور ہندودہشت گردوں کی آشیرباد سے آر ایس ایس اور باجپا کے دہشت گرد ٹولوں کو نئی دہلی میں مسلمانوں کی املاک مساجد، مدارس گھروں، دکانوں کو جلانے اور شیر خوار بچوں ،عفت مآب مائوں بہنوں سے لے کر نوجوانوں اور 90 سالہ بزرگوں کو گاجر مولی کی طرح کاٹا گیا ،پولیس کو جان بوجھ کر بلوائیوں سے نمٹنے کے اختیارات نہیں دیے گئے اور پیراملٹری فورسز کو بھی تعینات نہیں کیا گیا تاکہ ہندوبلوائی مسلمانوں کو متنازع شہریت بل کی مخالفت کرنے کی اچھی سزا دے سکیں۔ انہوں نے ایک بیان میں مزید کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے دورے پر دہلی آگ اور خون میں ڈوب گیا، مسلمانوں کے خون سے 3 دن تک ہولی کھیلی جاتی رہی لیکن دنیا بھر کے مسلمان ممالک خاموش تماشائی بنے رہے، پاکستان میں اقلیتوں کے خلاف کوئی بھی واقعہ ہوجائے تو لبرل اور سیکولر این جی اوز ،بیرونی آقائوں کے اشاروں پر پلنے والے نام نہاد آزادخیال آسمان اٹھالیتے ہیں اور پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے اقلیتوں سے مظالم کی جھوٹی داستانیں گھڑتے ہیں لیکن بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ہونے والے خونی واقعات پر انہیں مذمت کا ایک لفظ بولنے کی بھی ہمت نہیں ہوتی، کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ ہو یا آسام،مغربی بنگال اور اتر پردیش کے 30 لاکھ مسلمانوں کی شہریت کے خاتمے کا سوال بی جے پی انتخابی ایجنڈے کو پورا کرنے کے لائحہ عمل پر عمل کررہی ہے ،بھارت سے 25کروڑ مسلمانوں کو پاکستان کی طرف دھکیلنا اور فسادات کے ذریعے بھارت کی دیگر اقلیتوں اور نچلی ذات کے ہندوئوں کو بھی یہ سبق دینا ہے کہ جو بھی بھارت میں رہے گا وہ بھاجپا کے ایجنڈے کو من وعن قبول کرے گا ورنہ بھارت ان کے لیے قبرستان بن جائے گا، پاکستان کے حکمرانوں نے ہمیشہ بھارت سے دوستی کی بھیک مانگی جبکہ بھارت کشمیر کے بعد بھارتی مسلمانوں پر بدترین مظالم اور ہم سے آزاد کشمیرو گلگت بلتستان چھیننے کی بات کررہا ہے، جہاد کو گالی اور جہادی لٹریچر پر پابندی لگانے والے حکمران اگر بھارت کی غلامی کا طوق قوم کے گلے میں ڈالنا چاہتے ہیں تو یہ ان کی بھول ہوگی۔جماعت اسلامی کشمیر سمیت بھارتی مسلمانوں کے حقوق اور انہیں تحفظ فراہم کرنے کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھائے گی لیکن اسلام آباد کے حکمرانوں کو بھی مظلوم مسلمانوں کے تحفظ اور بی جے پی کے دہشت گردوں سے تحفظ دینے کے لیے اوآئی سی،اقوام متحدہ سمیت دیگر دوست ممالک سے مل کر بھرپور آواز اٹھائے تاکہ مسلمانوں کی نسل کشی کا سلسلہ ختم ہو ۔