سابق کمشنر ز و ایڈمنسٹریٹر کراچی نے سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان کے انتقال پر دکھ اور تعزیت کااظہار کیاہے،

951

کراچی(رپورٹ:منیرعقیل انصاری)سابق کمشنرزوایڈمنسٹریٹر کراچی نے سابق سٹی ناظم اور جماعت اسلامی کے سینئر رہنما نعمت اللہ خان ایڈوکیٹ کے انتقال پر گہرے دکھ اور تعزیت کااظہار کیاہے،جسارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق کمشنر کراچی اور موجود ہ و فاقی سیکرٹری مواصلات شعیب احمد صدیقی نے کہا کہ نعمت اللہ خان کے انتقال پر مجھے ذاتی طور پر بہت دکھ ہوا ہے وہ ایک ملنسار اور شفقت سے پیش آنے والے انسان تھے،

میں نے ان کے دور میں سی ڈی جی کے، ای ڈی او ورکس اینڈ سروسز کی حیثیت سے ان کے ساتھ کام کیا ہے۔ نعمت اللہ خان شہر کراچی کی ترقی کے لیے جو کام کیا ہے وہ پورے پاکستان کے لیے ایک مثال ہے۔ وہ شرافت دیانت اور انسانیت کے علمبر دار تھے مشکل صورت حال میں بھی تحمل کے ساتھ فیصلہ کرتے تھے،شعیب احمد صدیقی نے کہا کہ اس وقت کے صدر سے انہوں ان سے ضد کرکے مجھے اپنے ساتھ شامل کیا اور جب میرا ٹرانسفر کر دیا گیا تو انہوں نے میرے لیے آواز بلند کی تھی۔ وہ اپنے ساتھ کام کرنے والوں پر اعتماد کرتے تھے اور حوصلہ افزائی کرتے تھے ان کی نظامت کے اختتام پر جو کتاب روشنی کا سفر شائع ہوئی ان کی خدمات کا اعتراف ہے۔ میں نے ان کی رہنمائی میں کراچی کی ترقی کے لیے بہت کام کیے ہیں،

نعمت اللہ خان بلا امتیاز خدمت کرتے تھے دور دراز علاقوں ملیر، بلدیہ، گڈاپ ٹاؤن ہتاکہ ہر یوسی اور ہر ٹاؤن کا ذاتی طور پر دورہ کرتے تھے اور کام کا جائزہ لیتے تھے۔ میں ان کا ذاتی طور پر بہت احترام کرتا ہوں وہ اس شہر کی خدمت کے لیے اپنی مثال آپ تھے،

اللہ تعالی ان کوغریق رحمت کرے ان کے درجات بلند فرمائے شہر قائد میں عوام الناس کی خدمت کے صلے میں اللہ تعالیٰ ان کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ان کے اہل خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے میں کبھی نعمت اللہ خان کو نہیں بھول سکتا ہوں، اس شہر کے لیے ان کی بے شمار خدمات ہیں،

سابق کمشنر کراچی اور سابق رجسٹرار سندھ ہائی کورٹ شفیق الرحمن پراچہ نے کہا کہ نعمت اللہ خان جس عمر میں کراچی کے پہلے سٹی ناظم بنے وہ جوان باہمت اور بہت آگے کی بات سوچنے والے انسان تھے، انتہائی تیزی سے فیصلے کرنے والے اور جو فیصلہ کر لیا اس پر قائم رہنے والے تھے،

نعمت اللہ خان مشاورت، شراکت اور رفاقت سے تمام فیصلے کیاکرتے تھے۔ ان کے ساتھ کام کرنا میری زندگی کے لیے انتہائی خوشگوار رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک میں نے ان کے ساتھ کام کیا وہ یاد گار رہے گا،نعمت اللہ خان ایسے شخص تھے جن کے ایثار، احترام اور ان کی شفقت کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ اور ان کی صحبت اور توجہ کو بھی یاد رکھتا ہوں،

انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی ان کو فیصلوں کے سلسلے میں ان کی طرف سے کسی جانبداری، دباؤ، جکھاؤ نہیں دیکھا ہے ہمیشہ معروضی حالات کو دیکھ کر درست فیصلہ کیا ہے۔ ان کے انتقال پر مجھے دلی طور پر بہت صدمہ ہوا ہے۔ ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا،

سابق ایڈمنسٹریٹر کراچی رؤف اختر فاروقی نے کہا کہ نعمت خان ایک عظیم ہستی تھے۔ شہر کراچی ایک عظیم انسان سے محروم ہو گیا ہے۔ اپوزیشن ہو یا حامی ان کی ایمانداری اور ان کے کام کرنے کے جنون کا کوئی بھی انکار نہیں کر سکتا ہے،نعمت اللہ خان جنون کے حد تک کام کرتے تھے۔ انہوں نے کام اور کام کے فارمولے کو اپنا باہے ہم تو صرف کام کرنے کے حوالے سے باتیں بناتے ہیں،نعمت اللہ خان نے اس شہر کے لیے عملی طور پر کام کرکے دیکھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے نعمت اللہ خان کو کبھی اپنی نماز قضہ کرتے نہیں دیکھا ہے۔ رات ہو یا دن نعمت اللہ خان ہمیشہ اس شہر کی ترقی
کے لئے محنت میں لگے رہتے تھے،

انہوں نے کہا کہ نعمت اللہ خان سٹی ناظم بنے کے بعد شہر کو اون کیا اور اس کی ترقی کے لیے بے انتہا کام کیا ہے نعمت اللہ خان نے اپنی جگہ پر آنے والے لوگوں کے لیے مثال چھوڑی ہے۔ کس طرح کام کیا جاتا ہے،

انہوں نے اس شہر کی شان و شوکت میں اضافہ کیا ہے انہوں نے کہا کہ میں نے نعمت اللہ خان کے ساتھ با حیثیت پروجیکٹ ڈائریکٹر تعمیر کراچی کے طور پر کام کیا ہے۔ بہت دھیمے لہجے میں بات کرنے والے شفقت اور محبت کے ساتھ پیش آنے والے میرے باس تھے،

انہوں ے کہا کہ میں نے اپنی زندگی 30 سال مختلف اداروں میں گزارے میں جو کام کرنے کا مزا نعمت اللہ خان کے ساتھ آیا ہے وہ کسی کے ساتھ نہیں آیا ہے اور یہ بات میں دل سے کہہ رہا ہوں۔ جماعت اسلامی میں دیگر لوگ بھی قابل اور محنت کرنے والے ہوں گے لیکن نعمت اللہ خان نے جس عمر میں کام کیا اور دن رات کا کیا ان کی مثال نہیں ملتی ہے۔ مجھے بہت دیکھ ہے کہ کراچی ایک عظیم ہستی سے محروم ہو گیا ہے۔