حکمرانوں کے یو ٹرنزاوراحتساب کے الگ پیمانے منافقت ہیں، حافظ ادریس

217

لاہور(نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی رہنما حافظ محمد ادریس نے کہاہے کہ تمام مسائل کا حل شریعت اسلامی اور نظام مصطفیؐ کے نفاذ میں ہے۔حکمرانوں کے یوٹرنز منافقت ہیں۔مدینے کی اسلامی ریاست حقیقی معنوں میں دنیا کی پہلی اور بے مثال فلاحی ریاست تھی۔اس ریاست کو کبھی کسی نے یوٹرن لیتے اور اپنے کہے سے مکرتے نہیں دیکھا۔ یہ حکمران طبقے کی انتہائی قا بل افسوس نا اہلی ہے کہ ان کے دعوئوں کے باوجود عام آدمی زندگی کی بنیادی ضروریات سے محروم ہے۔ یہ بہت بڑا المیہ اور ملک کے ساتھ ظلم ہے کہ یہاں احتساب کے الگ الگ پیمانے رائج ہیں۔ حکمرانوں کی ہاں میں ہاں ملانے والوں کے جرائم اور لوٹ مار سے صرف نظر اور سیاسی مخالفین سے انتقام کی پالیسی سے حکمرانوں کی ساکھ مکمل طور پر خاک میں مل چکی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ حافظ محمد ادریس نے کہاکہ اسلام نے ایک طرف حقوق اللہ کادرس دیاہے تو دوسری طرف حقوق العباد کو اس سے بھی زیادہ اہم شعبہ قرار دیا ہے۔حکمران اور عوام کے لیے الگ الگ قوانین نہ تھے بلکہ قانون کی نظروں میں سب برابر تھے۔آج ہمارے حکمران بار بار مدینے کی اسلامی ریاست کا حوالہ دیتے ہیں مگر کوئی کام بھی ڈھنگ سے انجام نہیں دے رہے۔ایک زرعی ملک جو گندم اور گنے کی پیداوار کا مرکز ہے،آج آٹے اور چینی کی بدترین قلت کا شکار ہے۔انہوںنے کہاکہ اگر ہمارے عوام اس عذاب سے نکلنا چاہیں تو اس کا ایک ہی راستہ ہے اور وہ اسلامی نظام شریعت اور نظام مصطفی ؐکا راج ہے۔ مدینے کی اسلامی ریاست اسی بنیاد پر قائم ہوئی تھی ۔اس کی برکات سے دنیا کی نام نہاد سپر طاقتیں جواس نوزائیدہ ریاست کو مٹانا چاہتی تھیں خود ملیا میٹ ہو کر عبر ت کا نشان بن گئیں۔ہمیں اپنی نوجوان نسل کو اپنے اصل ورثے سے جوڑنے کے لیے قرآن و سنت اور سیرت نبویؐ کی روشنی عام کرنا ہوگی۔حالات ضرور بدلیں گے اور ظلم کی سیاہ رات ختم ہوکر رہے گی۔