ٹنڈوالٰہیار ،شعبہ زراعت کے طلبہ نے ٹڈی دل کے خاتمے کیلئے ایمرجنسی پلان پر عملدرآمد شروع

218

ٹنڈوالٰہیار(نمائندہ جسارت)ٹڈ ی دل کے خاتمے کے لیے ایمرجنسی پلان عملدرآمد شروع اور ایگریکلچر یونیورسٹی اور دیگر یونیورسٹیوں ، شعبہ زراعت کے زیر تعلیم طالب علموں کو والینٹریر طور پر شامل اور ان کو ٹڈی دل کے خاتمے کے حوالے سے تربیت بھی کی جائے گی تاکہ ٹڈی دل کے مختلف علاقوں میں جا کر کسانوں کوقبل ازوقت زیادہ سے زیادہ ٹڈی دل کے حملوں کے متعلق آگاہی دیں گے اور ایگریکلچر یونیورسٹی کیمپس کو خط ارسال کیا جائے گا۔ان خیالات کا اظہا رڈپٹی کمشنر عمرکوٹ ندیم الرحمن میمن نے ڈپٹی کمشنر آفس کے دربار ہال میں محکمہ ایگریکلچر ایکسٹینشن عمرکوٹ کی جانب سے منعقد کردہ (ٹڈی دل کنٹرول آگاہی ) سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہا ٹڈی دل کے خاتمے کے ایمرجنسی پلان کے تحت ضلع کے چاروں تعلقوں میں فوری طور پر ایمرجنسی سیل اور ٹیلیفون لگائے جارہے ہیں اور ایک واٹس اپ گروپ بھی بنایا گیااور کوئی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام کسان اور زمیندار اس واٹس اپ گروپ پر مشکلات بتا سکتے ہیں جبکہ چاروں تعلقوں کے لیے کمیٹیاں بھی تشکیل دی گی ہیں جس میں محکمہ زراعت ، پلانٹ اینڈ پروٹیکشن اور کسان اس کمیٹی کے ممبر اور اسسٹنٹ کمشنر کمیٹی کے نگران ہوںگے۔انہوں نے کہا 27 سال پہلے 1993-94ء میں پہلی مربتہ سندھ میں ٹڈی دل کے حملے ہوئے تھے اور یہ ٹڈی دل یمن اور ایرن سے ہجرت کرکے بلوچستا ن کے راستے صوبے سندھ میں داخل ہوئی تھی جس کے خلاف مکمل آپریشن کر کے ٹڈی دل کا خاتمہ کیا گیا۔انہوںنے کہا کہ پچھلے سال کم آگاہی کی وجہ سے جو بھی نقصانات ہوئے اس کا ازالہ اس سال اور تمام انتظامات اس سلسلے میں پہلے ہی مکمل کر لیے ہیں اور وفاقی حکومت اور سندھ حکومت اور خاص طور پر پاکستان آرمی ٹڈی دل سے متعلق کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے گی۔انہوں نے کہا اس دفعہ جو بھرپور اور ترجیحاتی بنیاد پر تیاری کی ہے اس میں ہماری خاص توجہ صحرائے تھر کے علاقوں میں رکھی گی ہے۔انہوںنے کہا وفاقی او ر سندھ حکومت نے ٹڈی دل کے خاتمے اوراسپرے کے لیے 4 جہاز خریدنے کا چائنا سے معاہدہ اور ٹڈی دل کی افزائش کو روکنے کے لیے کیڑا مار ادویات اور اسپرے کے آلات ہنگامی بنیاد کر خریدنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور کسی بھی ہنگاہی صورتحال سے نمٹنے کے لیے سندھ حکومت کے پاس ٹیکنیکل آلات موجود ہیں۔انہوںنے کہا کہ ایک وفاقی حکومت کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی فصلوں پر ٹڈی دل کے حملے کی وجوہات تلاش کرنے میں کامیابی ہوئی ہے اور اب تک رپورٹ کے مطابق پاکستان کا 38فیصد رقبہ ٹڈی دل کی افزائش گاہ بن چکا ہے جس میں بلوچستان کا 60 فیصد ، سندھ 25 فیصداور پنجاب کا 15 فیصد شامل ہے۔انہوںنے کہا پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ پاکستان ، محکمہ زراعت اورپی آر سی نے اپنی رپورٹ میں ضلع عمرکوٹ اور ضلع تھرپارکرکو مٹھی میں ٹڈی دل کی عدم موجودگی کی رپورٹ وفاقی حکومت اور سندھ حکومت کو ارسال کی جائے گی۔ اجلا س میں پاکستان آرمی چھور کینٹ عمرکوٹ کیپٹن ارسلان ، نائب صوبیدار اجمل ،ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ زراعت حسین بخش ، وائس چیئرمین ضلع کونسل حاجی بقا پلی ، ڈپٹی ڈائریکٹر اطلاعات شہزاد احمد شیخ ، ڈی او تعلیم ، زمینداروں اور مختلف محکموں کے افسران نے شرکت کی۔