کورونا چین کے بڑھتے ہوئے اثر رسوخ میں حائل

376
بیجنگ: چین میں عالمی ادارۂ صحت کے نمایندے ڈاکٹر بروس ایلورڈ پریس کانفرنس کررہے ہیں

پیرس (انٹرنیشنل ڈیسک) چین سے پھیل کر کئی ممالک میں ہنگامی حالت کا باعث بننے والا خطرناک وائرس خطے سمیت دنیا میں چین کے اثر و رسوخ کی راہ میں رکاوٹ اور بڑی معاشی قوت کو کمزور کرنے کا باعث بنتا جا رہا ہے۔ فرانسیسی وزیر خزانہ برونولی مائر کے مطابق کورونا وائرس کی وبا عالمگیریت کے لیے ایک گیم چینجر بنتی جا رہی ہے، جس کے بعد عالمی سطح پر صحت اور ادویات کے معاملات پر ازسرنو غور کرنے کی ضرورت ہوگی۔ ایتھنز میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا نے چین پر دنیا کے غیر ذمے دارانہ اور غیر معقول انحصار کا پول کھول دیا ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق چین میں 2 ہزار سے زائد ہلاکتوں اور تقریباً ایک لاکھ افراد کے متاثر ہونے کے نتیجے میں جہاں چینی معیشت پر منفی اثرات عائد ہوئے ہیں، وہاں دیگر ممالک کے چین سے تعلقات، آمد و رفت اور کئی معاملات پر انحصار پر ازسرنو غور کی ضرورت پیدا ہو گئی ہے۔ کئی ممالک کی جانب سے ہنگامی طور پر چین سے اپنے شہریوں کو واپس نکالنے کے بعد چین جانے والی پروازوں میں غیر معمولی کمی آ چکی ہے جب کہ زمینی رابطے کے راستے بھی تقریباً بند کردیے گئے ہیں۔ بین الاقوامی میڈیا کے مطابق چین سے پھیلنے والے کورونا وائرس کی وجہ سے جہاں بین الاقوامی سیاحت بری طرح متاثر ہوئی ہے، وہیں عالمی اسٹاک مارکیٹیں بھی 2016ء کے بعد بدترین بحران کا شکار ہیں۔