پورٹ قاسم کپڑوں کے کھیپ کی کلیئرنس پر 88لاکھ روپے سے زائد مالیت کے ڈیوٹی وٹیکسزکی چوری کا انکشاف

250

کراچی(اسٹاف رپورٹر)ماڈل کسٹمزکلکٹریٹ پورٹ قاسم پرایس آراو492کا غلط استعمال کرکے کپڑوں کے کھیپ کی کلیئرنس پر 88لاکھ روپے سے زائد مالیت کے ڈیوٹی وٹیکسزکی چوری میںملوث میسرزڈیزینہ ٹیکسٹائل کے محمدعارف شیخ اورمحمدعلی نے کلیئرنگ ایجنٹ میسرزاوشن ورلڈکارگوکے نویدالرحمن کے خلاف مقدمہ درج کرلیاہے۔

ذرائع کے مطابق درآمدکنندہ اور کلیئرنگ ایجنٹ نے محکمہ کسٹمزکو گمراہ کرتے ہوئے 29100کلوگرام مختلف رنگوں کے فیلس فیبرک رول پرایس آراو492کی سہولت کا ناجائزفائدہ اٹھاتے ہوئے کلیئرکیاگیاجس سے قومی خزانے کو مجموعی طورپر 88 لاکھ 18 ہزار 821 روپے مالیت کا نقصان پہنچا۔ذرائع کے مطابق کلکٹرپورٹ قاسم کوممتازکھوسوکو اطلاع ملی کہ کپڑوں کے کھیپ کی کلیئرنس پر ایس آراو492کا غلط استعمال کرکے قومی خزانے کو نقصان پہنچایاجارہاہے

جس پر کلکٹرپورٹ قاسم ممتازکھوسونے ایڈیشنل کلکٹرسی آئی یو کو کلیئرہونے والے کپڑوں کے کھیپ کی جانچ پڑتال کی ہدایات جاری کیں تاہم سی آئی یوکی ٹیم نے ایس آراو492کے سہولت کافائدہ اٹھاکرکپڑوں کے کھیپ کی کلیئرنس کرنے والے ٹیکسٹائل یونٹ کے ڈیٹاکی جانچ پڑتال کی گئی توانکشاف ہواکہ میسرزڈیزینہ ٹیکسٹائل نے مسیرززاوشن ورلڈکارگوکے ساتھ مل کرکپڑوں کے کھیپ کی غیرقانونی کلیئرنس کی جس پر محکمہ کسٹمزکی جانب سے مزکورہ درآمدکنندہ کو چوری کئے جانے والے ڈیوٹی وٹیکسزکی ادائیگی کے لئے نوٹس بھی جاری کئے

تاکہ ریکوری کی جاسکے لیکن نا تودرآمدکنندہ اورنہ ان کے کسی نمائندہ اورنہ ہی کلیئرنگ ایجنٹ نے محکمہ کسٹمزسے کوئی رابطہ کیا۔ذرائع نے بتایاکہ محکمہ کسٹمزکی جانب سے مذکورہ درآمدکنندہ کے یونٹ کی جانچ پڑتال کی توانکشاف ہواکہ درآمدکنندہ کے پاس مینوفیکچرنگ کی کوئی سہولت موجودنہیں ہے بلکہ درآمدکنندہ کی جانب سے کپڑوں کے کھیپ کی کلیئرنس پر ایس آراو492کی ٹیکس سہولت کا ناجائزفائدہ اٹھاکر مقامی مارکیٹ میں فروخت کی جارہی تھی۔