مسئلہ کشمیر پر ٹرمپ کی ثالثی قبول کرنا یو این کی قراردادوں سے پیچھے ہٹنے کے مترادف ہوگا،سراج الحق

250

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے کہ  پاکستان کا کشمیر پر ٹرمپ کی ثالثی کو قبول کرنا،یواین او کی قرار دادوں سے پیچھے ہٹنے کے مترادف ہوگا۔

سینیٹر سراج الحق نے کشمیر کے حوالے سے ٹرمپ کے بیا ن پر اپنے ردعمل میں کہاہے کہ ٹرمپ کا بیان پاکستان کو طفل تسلیاں دینے کے سوا کچھ نہیں،ٹرمپ کے پاکستان سے دوستی کے دعوؤں کے پیچھے کیا مقاصد ہیں دنیا خوب جانتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش دجالی جال ہے،جس کو فلسطین کے حوالے سے دیکھا جا چکاہے، اس لیے حکمرانوں کو ہوشیار اور محتاط رہنا ہوگا،پاکستان کا کشمیر پر ٹرمپ کی ثالثی کو قبول کرنا،یواین او کی قراردادوں سے پیچھے ہٹنے کے مترادف ہوگا،ٹرمپ نے کشمیر پر ثالثی کی تو خدشہ ہے کہ وہ فلسطین کی طرح کا کوئی فارمولا دے گا۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ عالمی برادری کو  بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے ظلم کا دنیا کو نوٹس لینا چاہیے،اگر عالمی ضمیر سویا رہا تو مسلمانوں کے ساتھ ساتھ ہندو دوسری اقلیتوں کو بھی بھارت سے نکال باہر کریں گے،نریندرمودی کروڑوں بھارتی مسلمانوں کو کیمپوں میں منتقل کرنے کے سوچے سمجھے منصوبے پر عمل پیرا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پورے بھارت میں مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلی جارہی ہے،مسلمانوں کی بستیوں، مساجد اور خانقاہوں کو نذر آتش کیا جارہا ہے،کروڑوں مسلمانوں کی زندگیوں کو خطرہ ہے،اگر عالمی برادری نے بروقت اس کا نوٹس نہ لیا توبھارت سمیت بہت بڑا انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔

مہنگائی پر قابو پانے کے حکومتی دعوؤں میں کوئی صداقت نہیں

سینیٹر سراج الحق نے کہا مہنگائی پر قابو پانے کے حکومتی دعوؤں میں کوئی صداقت نہیں،وزیراعظم نے معلوم نہیں کس سبزی مارکیٹ کا دورہ کیا ہے جو کہہ رہے ہیں سبزیوں کی قیمتیں کم ہوگئی ہیں،غریب تو سبز ی کھانے کی حسرت لئے دکانوں سے خالی ہاتھ لوٹنے پر مجبور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مصنوعی مہنگائی کے حوالے سے وزیراعظم کا بیان مضحکہ خیرہے،حکومت محض دعوؤں اور پرفریب نعروں سے عوام کو بیوقوف بنانے کی کوشش کررہی ہے۔