مطالعہ کرنے کے حیرت انگیز فوائد

4447

مطالعہ ایک مفید مشغلہ ہے جو قلب و ذہن کو روشن کرتا ہے ۔ماہرین کے مطابق پڑھنے کی عادت صحت پر بہت اچھے اثرات مرتب کرتی ہے ۔ اس سے قبل یہ بات بھی سامنے آ چکی ہے کہ کتابوں کا مطالعہ زندگی بڑھانے اور طویل عمری کی وجہ بھی ہو سکتا ہے ۔ یہ تحقیق جرنل آف سوشل سائنسس اینڈ میڈیسن میں شائع ہوئی تھی ۔اس کے ساتھ ساتھ کتب بینی کے درج ذیل فوائد بھی سامنے آئے ہیں ۔
مطالعہ ذہنی تنائو دور کرتا ہے
2009ء میں برطانیہ کی یونیورسٹی آف سسیکس میں کی گئی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ مطالعے کی عادت ذہنی تنائو اور پریشانی کو68 فیصد کم کرتی ہے ۔ بعض اوقات اس کا فائدہ موسیقی سننے اور چہل قدمی سے بھی زیادہ ہوتا ہے ۔
اس کے لیے ماہرین نے6 منٹ تک مختلف لوگوں کو اخبار ، کتاب یا کوئی اور تحریر پڑھنے کے لیے دی اور اس دوران ان کے دل کی دھڑکن اور پٹھوں میں تنائو کو نوٹ کیا گیا ۔ ڈاکٹر کے مطابق مطالعہ انسان کو پریشانیوں اور فکروں سے آزاد کراتا ہے ۔ اس کے علاوہ شعور اور سوچ کو بھی تبدیل کرنے میں مدد دیتا ہے ۔
کتب بینی دماغی انحطاط کو روکتی ہے ۔
وقت کے ساتھ ساتھ ذہنی اور دماغی صلاحیتیں کم ہوتی جاتی ہیں ۔ اس عمل کو دماغی انحطاط یا گنیٹووڈیکلائن بھی کہا جاتا ہے ۔ ان میں نام اور اشیا کو یاد رکھنے میں وقت بھولنے کی عادت ، نئے علوم سیکھنے میں مشکل اور ذہنی مسائل حل کرنے میں سست روی وغیرہ شامل ہیں ۔
تحقیق سے ثابت ہے کہ پڑھنے کی عادت اس عمل کو سست کرتی ہے اور الزائیمر جیسے مرض کو روکتی ہے ۔2013ء میں شکاگو میں رش یونیورسٹی میڈیکل سینٹر نے ایک رپورٹ پیش کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ پڑھنے کی عادت دماغ اور اس کے خلیات کو قوت دے کر ڈیمنشیا کے عمل کو سست کرتی ہے ۔اس تحقیق میں290 سے زائد افراد کو شامل کیا گیا تھا جن کی اوسط عمر 89 سال تھی ۔ ان لوگوں کو مطالعے کا کہا گیا اور انہیں 6 سال تک مختلف ذہینی مشقیں کرائی گئیں ۔ خلاصہ یہ ہے کہ جو لوگ با قاعدہ طور پر کتابیں پڑھتے ہیں ان میں الزائیمر کا خطرہ نصف سے بھی کم ہو جاتا ہے ۔
مطالعہ نیند کے لیے موثر
اگرچہ ہم سوتے وقت اسمارٹ فون کے عادی ہوتے جا رہے ہیں جو نیند کو غائب کر دیتے ہیں جب کہ سوتے وقت اچھی کتاب کا مطالعہ نیند کے لیے مفید ثابت ہو سکتا ہے ۔ اسی لیے فون رکھ کر کتاب اٹھا لیں اور مطالعہ شروع کر دیں ۔ ماہرین اس پر متفق ہیں کہ پڑھنے سے ذہنی سکون ملتا ہے اور نیند جلدی آتی ہے ۔
کتاب پڑھنے کی عادت سے سماجی رابطوں میں بہتری
اگرچہ کتابی دنیا میں رہنے والا محاورہ بھی عام ہے جس کسی ایسے بے عمل شخص کے بارے میں کہا جاتا ہے جو صرف کتابیں پڑھتا رہتا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ کتابیں پڑھنے والے افراد دوسرے لوگوں سے بہت اچھی طرح ملتے ہیں اور ناول و افسانہ پڑھنے والے افراد دوسرے لوگوں اور دوستوں کے نظریات ، عقائد ، خواہشات اور سوچ کو بہتر انداز میں سمجھ سکتے ہیں ۔
اس طرح ان کے بہتر مراسم ہوتے ہیں اور وہ معاشرے کا اچھا فرد بن سکتے ہیں ۔ اسی طرح فکشن پڑھنے والے افراد سماجی طور پر دوسروں سے محبت رکھتے ہیں اور بہتر سماج بناتے ہیں ۔
مطالعہ کریں اور ذہین بنیں
امریکی مصنف اور ماہر ڈاکٹر سوئیس کا کہنا ہے کہ مطالعہ ذخیرہ الفاظ کو بڑھاتا ہے جس کا براہ راست تعلق ذہانت سے ہوتا ہے ۔اسی طرح بچوں کو مطالعے کی عادت ڈالی جائے تو ان کی ذہانت میں اضافہ ہوتا ہے ۔
اس ضمن میں 2014ء میں چائلڈ ڈیولپمنٹ نامی جرنل میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میںکہا گیا تھا کہ جن بچوں کو 7 سال کی عمر میں پڑھنے کی تیز عادت ہوتی ہے آگے چل کر ان کا آئی کیو لیول بلند ہو جاتا ہے ۔ جو ذہانت ناپنے کا ایک پیمانہ بھی ہے ۔