بڑے ڈاکوؤں پر ہاتھ ڈالا‘ کرپشن میں کمی آرہی ہے‘ عمران خان

403
میانوالی: وزیراعظم عمران خان نمل انسٹیٹیوٹ کے کانووکیشن سے خطاب کررہے ہیں

میانوالی(خبرایجنسیاں) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بڑے ڈاکوؤں پر ہاتھ ڈالنے سے کرپشن میں کمی آرہی ہے۔اتوار کونمل یونیورسٹی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ سعودی عرب اورچین نے معیشت کی بہتری کے لیے پاکستان کی مددکی جب کہ متحدہ عرب امارات نے ہر ضرورت پر پاکستان کے دوست کا کردار ادا کیا،انہیں کبھی فراموش نہیں کرسکتے۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ ساری زندگی اپنے دل کی بات سنی ہے، مشکل وقت انسان کو سکھانے کے لیے آتا ہے، جوانسان برے وقت سے ڈرجاتا ہے وہ کبھی اوپر نہیں جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ ایک دفعہ میں نے کہا کہ سکون تو قبر میں ہے، جس پر لوگوں نے بڑی باتیں کی۔اس سے قبل کندیاں میں شجر کاری مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاکستانی عوام کو جنگل کی اہمیت کا علم نہیں ہے، ہمارے بچوں اور نوجوانوں میں شجرکاری سے متعلق آگاہی نہیں ہے، لوگوں نے جنگلات ختم کرکے زمینوں پر قبضے کرلیے، ہم نے جنگل تباہ کیے تو موسمیاتی تبدیلی ہمارا مستقبل تباہ کردے گی، بچوں کوشجرکاری کی اہمیت سے آگاہ کریں گے، اسکولوں میں ملک کے مستقبل کے لیے شجرکاری کی اہمیت کا سبق رکھا جائے، جنگلات کے خاتمے کے ذمے داراں اور درخت کاٹنے والوں کو صرف جرمانہ نہ کیاجائے بلکہ انہیں جیلوں میں ڈالا جائے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کسی چیز کی کمی نہیں ہونی چاہیے ،یہ ہماری غلطی ہے، پاکستان دنیا کو اناج دے سکتا ہے، ملک میں اناج کبھی مہنگا نہیں ہونا چاہیے۔ انہوںنے کہا کہ ہمارے ملک میں چھوٹے کرپٹ لوگوں کو پکڑا اور بڑے ڈاکوؤں کو چھوڑ دیاجاتا رہا ہے، اس سے ملک میں کرپشن بڑی ہے، بڑے ڈاکوؤں کو پکڑیں تو چھوٹے خود ہی ڈر جاتے ہیں، ہماری حکومت میں پہلی بار ہوا ہے کہ بڑے ڈاکوؤں پر ہاتھ ڈالے جارہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ میرا مشن پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا ہے، پاکستان ایک اسلامی فلاحی ریاست بننا تھا لیکن ہم غلط راستے پر چلے گئے، ایک چھوٹا طبقہ امیر ہوگیا۔ ماضی میں سرکاری اسپتالوں میں بہترین علاج ہوتا تھا، اردو میڈیم اسکولوں سے ملک کے دانشور تعلیم حاصل کرتے تھے، آج اچھی تعلیم کے لیے انگریزی اسکولوں اور علاج کے لیے نجی اسپتالوں میں جانا پڑتا ہے، ہمیں وہ ملک ملا جسے کنگال کر دیا گیا تھا، ہمارا فرض ہے کہ جو ترقی میں پیچھے رہ جانے والے علاقوں کو آگے لایا جائے، پسماندہ علاقوں پر پیسہ خرچ کرنے سے ملک ترقی کرتا ہے، تمام صورتحال کے باوجود ہم 50 لاکھ خاندانوں کو ہیلتھ کارڈ فراہم کرچکے، اب کفالت کارڈ کا اجرا کریں گے ،ہر مہینے 80 ہزار افراد کو بلا سود قرضے دیے جائیں گے اور خواتین کو خود کفالت کے لیے بھینسیں ، گائے اور مرغیاں دیں گے۔