بلدیہ عظمیٰ: محکمہ ایجوکیشن ورکس سے بوگس ٹینڈرز کرائے جانے کا انکشاف

130

کراچی (اسٹاف رپورٹر) صوبائی محکمے اینٹی کرپشن نے بلدیہ کے محکمہ انجینئرنگ میں بوگس ٹینڈرنگ کے ایک اور معاملے کا سراغ لگالیا، سڑکوں کی تعمیر کے لیے 60 کروڑ روپے ٹینڈر محکمہ ایجوکیشن ورکس سے کرایا گیا، بلدیاتی اداروں میں اربوں کی کرپشن اور بدعنوانیوں پر نیب کے بعد اینٹی کرپشن نے تابڑ توڑ کارروائیاں شروع کردیں، کے ایم سی ساؤتھ زون اور کے ڈی اے میں بوگس ٹینڈرنگ کے سنسنی خیز انکشافات کے بعدبلدیہ عظمیٰ کراچی محکمہ انجینئرنگ کے افسران کی بدعنوانی کا ایک اور بھانڈا پھوٹ گیا، سڑکوں کی تعمیر کے60کروڑ لاگت کے منصوبے اسکولوں کی تعمیر کے لیے مختص محکمہ ایجوکیشن ورکس سے بوگس ٹینڈرز کرائے جانے کا انکشاف، اینٹی کرپشن نے جعلسازی سے ٹھیکوں کی خرید و فروخت پر تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے کے ایم سی افسران اور ایجوکیشن ورکس کے ایکسیئن سے تمام ریکارڈ طلب کرلیا، اینٹی کرپشن ذرائع کے مطابق بلدیہ کراچی محکمہ انجینئرنگ کے افسران نے 60کروڑ کا ترقیاتی فنڈ ٹھکانے لگانے کے لیے محکمہ بلدیات سندھ کے بجائے محکمہ تعلیم سندھ کے ماتحت چلنے والے محکمہ ایجوکیشن ورکس سے بوگس ٹینڈرنگ کراکر ٹھیکوں کی خریدوفروخت کی۔ ذرائع کے مطابق محکمہ ایجوکیشن ورکس کے ایکسیئن رضوان حیدر کے ذریعے 60 کروڑ لاگت کی 30 ترقیاتی اسکیموں کے بوگس ٹینڈرز کیے گئے جس کے لیے اخبارات میں تشہیر کرنا بھی گوارہ نہیں کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ بوگس ٹینڈرنگ کا انکشاف اس وقت ہوا جب ان کاموں کی ادائیگی کے لیے بل کی تیاری کے لیے کے ایم سی محکمہ انجینئرنگ کے افسران کو ٹاسک دیا گیا تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اینٹی کرپشن کی جاری تحقیقات کے باعث افسران نے بل بنانے سے صاف انکار کردیا۔ دوسری طرف اینٹی کرپشن ایسٹ زون نے بوگس ٹینڈرنگ اور کروڑوں کے فنڈز میں خورد برد کی شکایات اور مذکورہ60کروڑ لاگت کے کاموں کی تحقیقات تیز کرتے ہوئے ڈی جی ٹیکنیکل سروسز سے محکمہ ایجوکیشن ورکس سے کرائے گئے اب تک تمام ٹینڈرزاور ٹینڈرنگ پراسس سمیت تمام اہم ریکارڈ طلب کرلیا ہے تاہم اس سلسلے میں ایکسیئن ایجوکیشن ورکس رضوان حیدر سے ان کا مؤقف جاننے کے لیے رجوع کیا گیا تو انہوں نے اپنا مؤقف دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ان کا کوئی مسئلہ نہیں اس حوالے سے کے ایم سی سے معلوم کریں۔