کراچی کی تقسیم در تقسیم کی سازش ناکام بنادیں گے،وسیم اختر

135

کراچی(اسٹاف رپورٹر) میئر کراچی وسیم اختر نے کہاہے کہ سیاسی مفادات کے لیے پہلے شہرکو6اضلاع میں تقسیم کیاگیااور اب لیاری اور گڈاپ کو 2مزید اضلاع بنانے کی سازش ہورہی ہے،یہ بات انہوں نے جمعہ کوکراچی سٹی تاجراتحاد کے بلدیاتی مسائل پر منعقدہ سیمینار میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہاکہ کراچی کو مزید تقسیم کرنے کی اب ہرسازش کا ڈٹ کامقابلہ کیاجائے گا،میئر شپ اختیارات و حقوق کاترمیمی مسودہ تیارکرلیاگیاہے جس میں شہر کی تاجربرادری ساتھ دے۔مجوزہ ترامیم سے ایم کیو ایم کو فائدہ نہیں پہنچایا جارہاہے بلکہ ان ترامیم سے پورے شہر کو فائدہ ہوگا،انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی نے کراچی شہر کو تباہ کردیاہے، تجارتی ایوانوں میں گیا‘ تاجروں نے میری کوئی مدد نہیں کی۔مجھے میئر کے لیے ایم کیو ایم نے ضرور منتخب کیا لیکن میئر پورے کراچی کاہوں۔ شہر کے حالات سے تاجر برادری براہ راست متاثر ہورہی ہے۔میں بلدیاتی اداروں کی بحالی کے لیے عدالتوں میں موجود ہوں۔میں نے آنے کے بعد اعلیٰ عدلیہ کا سہارا لیا‘آرٹیکل 140اے کی پٹیشن داخل کی،عدالت عظمیٰ نے بلدیاتی انتخابات کروائے۔ورنہ سیاسی جماعتیں بلدیاتی انتخابات نہ کرواتیں۔ انہوںنے عدالت عظمیٰ سے درخواست کی کہ وہ بلدیاتی اداروں کے حقوق بھی بحال کرے۔ انہوں نے کہاکہ منتخب بلدیاتی نمائندوں نے اختیارات کے نہ ہونے کے باوجود اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، میئر کراچی وسیم اختر نے کہاکہ اختیارات دینے کے حوالے سے اب گراؤنڈ بن رہا ہے اورجلد ہی کچھ نا کچھ ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ شہر کو پل اور انڈرپاسز نہیں بلکہ علاقوں کے بنیادی مسائل کاحل چاہیے، انہوں نے کہا کہ وفاق اور سندھ کو کراچی اور عالمی ڈونرزایجنسیوں سے اربوں روپے آئے لیکن ان سے کے سی آر نہیں چلتی۔ انہوں نے کہاکہ عدالت عظمیٰ کے سینئر ججز ازخود کراچی کے مسائل پر توجہ دے رہے ہیں،سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین حکیم شاہ نے کہاکہ چار سال سے چھوٹے تاجروں کے حقوق کی جنگ لڑی جارہی ہے۔چھوٹے تاجروں نے اپنا شہر سمجھتے ہوئے کئی علاقوں میں اپنی مدد آپ کے تحت بلدیاتی کام کرائے۔گلے شکووں کے بجائے مل کر شہر کی ترقی کے لیے کام کریں،تاجر میئر کراچی کا ہاتھ بٹانے کے لیے تیار ہیں۔مارکیٹوں میں سیوریج اور اسٹریٹ لائٹس کے بڑے مسائل ہیں۔سیاست کو بالائے طاق رکھ کر شہر کی بہتری کے لیے کام کریں۔محدود اختیارات کے باوجود میئر کراچی نے آپریشن سے متاثرہ تاجروں کو متبادل جگہیں دیں،بہت سے متاثرہ تاجر اب بھی متبادل جگہوں کے منتظر ہیں۔ٹھیلے و پتھارے والوں کو بھی متبادل جگہیں دیں تاکہ کے ایم سی کاریونیو بڑھ سکے۔وزیر اعظم کے اقدامات صرف اعلانات تک محدود ہیں۔ وائس چیئرمین،آل سٹی تاجر اتحاد منصور جیک نے کہاکہ ہمیں کراچی اور پاکستان کے لیے سوچنا ہے،میئر کراچی وسیم اختر شہر کے مسائل حل کرنے میں کوشاں ہیں۔ہم نے چھوٹے تاجروں کو پلیٹ فارم مہیا کیا۔ہم چھوٹے تاجر شہر کو بہت اوپر لے جا سکتے ہیں۔ ایف پی سی سی آئی کے نمائندہ میاں زاہد حسین نے کہاکہ ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی حکومتی الائنس میں وفاق کراچی کو نظرانداز کررہاہے،وفاق میئرکراچی سے تعاون کرے تو کراچی کے مسائل بحسن خوبی حل ہوسکتے ہیں۔ دنیا بھر میں میئر کو فادر آف سٹی کہاجاتا ہے تمام ادارے میئر کے ماتحت ہونے چاہییں۔ میئر شہرکے منتخب نمائندے ہیں جنہیں اختیارات ملنے چاہییں۔