اسٹیٹ بینک انتظامیہ غیرمنصفانہ پالیسی پرعمل پیراہے‘لیاقت ساہی

229

کراچی(اسٹاف رپورٹر)ڈیمو کریٹک ورکرز یونین سی بی اے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے نمائندوں کا ہنگامی اجلاس مزدور رہنما لیا قت علی ساہی کی زیر صدارت یونین آفس میں منعقد ہوا جس میں سی بی اے یونین اور انتظامیہ کے درمیان سی اوڈی پر ہونے والے معاہدوں کا جائزہ لیا گیا بالخصوص کلریکل اور نان کلریکل کیڈرز میں 150 دن میں انتظامیہ نے پالیسی مرتب کرکے مستقل بھرتیاں شروع کرنی تھیں لیکن بد قسمتی سے دو سال ہونے کو ہیں نیا سی او ڈی بھی سی بی اے یونین کی طرف سے یکم مارچ 2019 ء کو جمع کروا دیا تھا نہ تو گزشتہ سی او ڈی کی روشنی میں ہونے والے فیصلوں پر عمل درآمد بھی نہیں کیا گیا ہے جو کہ لیبر قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔ اس موقع پر مزدور رہنما لیا قت علی ساہی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کلریکل اور نان کلریکل کیڈرز میں مستقل بھرتیوں کے معاہدے پر عمل درآمد اور سی اوڈی 2021 ‘2019 ء کے لیبر لا کی روشنی میں مذاکرات نہ کرنا اسٹیٹ بینک کی انتظامیہ طاقت کے نشے میں ریاست میں انتشار پھیلانا چاہتی ہے اس کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کیلیے تمام نمائندے ورکرز سے رابطہ مہم شروع کریں اور ٹریڈ یونینز ،میڈیا اور سول سو سائٹی کی تنظیموں سے رابطہ مہم شروع کی جائے تاکہ تمام طبقوں کو اسٹیٹ بینک کی انتظامیہ کی غیر منصفانہ پالیسیوں کے خلاف منظم کرکے جدوجہد کی جائے۔ان کاکہناتھا کہ تھرڈ پارٹی کنٹریکٹ کے ذریعے ملک کے مرکزی بینک میں کلریکل اور نان کلریکل کیڈرز میں بھرتیاں مسلسل کی جارہی ہیں جنہیں کم سے کم ویجز بھی ادا نہیںکیے جاتے ، سوشل سیکورٹی اور ورکرز ویلفیئر بورڈ کی سہولتوں سے بھی ورکرزمحروم ہیں جب کہ ملک کے مرکزی بینک میں محنت کشوں کو انصاف فراہم نہیں کیا جائے گا تو بینکنگ انڈسٹری کے محنت کشوں کو سرمایہ دار طبقہ انصاف کیسے فراہم کرے گا۔