آئی بی اے سکھر سے بھرتیاں جامعات کی خودمختاری کیخلاف ہیں‘ حافظ نعیم

775

کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے سندھ حکومت کی طرف سے سندھ کی جامعات میں گریڈ5 سے 15تک کی بھرتیاں آئی بی اے سکھر کے حوالے کرنے کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ جامعات کی خودمختاری کے خلاف ہے ۔ سینئر پروفیسرز اور اساتذہ کرام اور وائس چانسلرز کی جانب سے مخالفت کے باوجود سندھ حکومت نے اگر اس فیصلے کو زبردستی مسلط کرنے کی کوشش کی تو اسے شدید احتجاج کا سامنا کرنا پڑے گا اور جامعات اسے قبول نہیں کریں گی۔ لہٰذا صوبائی حکومت اس فیصلے پر نظر ثانی کرے اور تعلیمی ماحول کو خراب ہونے سے بچائے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ انجمن اساتذہ جامعہ کراچی نے صوبائی حکومت کی ان کوششوں کے خلاف مزاحمت کا اعلان کیا ہے اور اس فیصلے کو یونیورسٹیز ایکٹ کے بھی خلاف قرار دیا ہے ۔ جماعت اسلامی اساتذہ کرام کے ساتھ ہے اور ہم صوبائی حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ غیر قانونی اقدامات اور فیصلے کرنے سے باز رہے ۔ حافظ نعیم الرحمن کہا کہ صوبائی حکومت اور محکمہ تعلیم کی جانب سے ماضی میں بھی اسکولوں میں اساتذہ کی بھرتیوں کے عمل میںشدید بد عنوانیاں سامنے آچکی ہیں اور حکومت کا ریکارڈ اتنا خراب ہے کہ اس حوالے سے بھی حکومتی بدنیتی کی شکایات کی جارہی ہیں اور سینئر اساتذہ اور پروفیسرز کا کہنا ہے کہ حکومت جامعات سے بھرتیوں کا یہ اختیار لے کر من پسند افراد کو بھرتی کرنا چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے اندر تعلیمی معیار کا حال پہلے ہی بہت خراب ہے ۔جامعات پر اثر انداز ہونے کی کوششیں تعلیمی ماحول کو مزید خراب کرنے کا باعث بنیں گی۔